متنازع زرعی قوانین کو واپس لینے یا اس میں ترمیم کرنے، کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرنے اور انہیں اعتماد میں لینے کے لئے پنجاب کے وزیر اعلی کیپٹن امریندر سنگھ نے جمعرات کو مرکز سے متعلقہ قوانین پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید گذارش کی کہ مرکزی حکومت کاشتکاروں کی بات سنے اور اس کا مناسب اور جلد از جلد حل تلاش کرے تاکہ احتجاج و مظاہرہ کر رہے کسانوں کو راحت ملے اور ان کے خدشات کو دور کیا جاسکے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے باعث منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اس سے ریاست کی معیشت اور قومی سلامتی کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
انہوں نے اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ وزیراعلی نے یہاں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ایک اہم ملاقات کے دوران زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائں کہ حکومت ہند کسانوں کے تحفظات پر غور کرے گی اور اس کا دیرپنہ حل تلاش کرے گی۔
وزیر اعلی نے شاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہ کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین کسی طرح کے ثالثی کا کردار نہیں ادا کر رہے ہیں بلکہ وہ اس مسئلے کے حل کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور کسانوں کے مابین اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنا ضروری ہے۔
وزیر اعلی نے شاہ پر زور دیا کہ وہ کاشتکاروں کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنے کے لئے کوششیں کریں تاکہ پنجاب اور دیگر ریاستوں کے کسانوں سمیت مظاہرے میں شامل خواتین کی بڑی تعداد اپنے گھروں کو واپس جاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین عدم استحکام سے متعلق پنجاب کے موقف کا اعادہ کرنے کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ سے ملاقات کے لیے آئے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ کاشتکاروں اور زرعی شعبے کے مستقبل کے تحفظ کو یقینی بنانے پر بھی بات چیت کے لیے دہلی کے دورے پر ہیں۔