شوسل میڈیا میں ایسے بہت سے مواقع آئے، جو وزیراعظم نریندر مودی اور باکسر وجیندر سنگھ کے درمیان خوشگوار تعلقات کو واضح کرتا ہے۔
وزیراعظم مودی اور وجیندر سنگھ کئی بار ایک دوسرے کے ٹوئٹز شیئر کر چکے ہیں۔
سنہ 2016 میں وزیراعظم مودی نے وجیندر کو اس کے پہلی پیشہ وارنہ جیت کے لیے مبارک باد پیش کی تھی۔ باکسر وجیندر سنگھ نے بھی وزیراعظم مودی کے ساتھ ایک فوٹو فیس بک پر شیئر کی تھی۔ لیکن 2019 آتے آتے حالات بدل گئے۔
باکسر وجیندر سنگھ اب ساؤتھ دہلی پارلیمانی حلقے سے کانگریسی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مودی نے عوام سے جھوٹ بولا ہے۔
ایک ٹی وی چینلز سے بات کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر آپ کسی کی تعریف کرتے ہیں تو ماسک( مکھوٹے) کے پیچھے نہیں دیکھ پاتے ہیں۔ سنہ 2014 میں بی جے پی نے عظیم کامیابی حاصل کی تھی۔
باکسر وجیندر سنگھ نے مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ ہر بھارتی شہری کے بینک اکاؤنٹ 15 سے 20لاکھ روپے آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔
کانگریس نے باکسر وجیندر سنگھ کو ساؤتھ دہلی سے امیدوار بناکر بہترے کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ امید کی جا رہی تھی کہ یہاں سے 1984 میں ہونے والے سکھ فسادات کے ملزم سجن کمار کے بھائی کو امیدوار بنایا جائے گا۔
انہوں نے کانگریس میں شمولیت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا: 'میرا مقصد، میرے خیالات کانگریس کے مشابے ہیں۔ کانگریس کے پاس نظرئے ہیں، وہاں تعلیم یافتہ حضرات ہیں، کانگریس کے پاس اچھے رہنما ہیں، ان کے پاس مستقبل کا لائحہ عمل ہے اور اچھی سوچ رکھنے والے لوگ ہیں'۔
کانگریس کے پیر کے روز دارالحکومت دہلی کی چھ سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ دہلی میں انتخابات 12 مئی کو ہوں گے، جبکہ نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔