ETV Bharat / bharat

'بھارتی حکومت چینی فوج سے متعلق وضاحت پیش کرے' - مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ

کانگریس کے سینئررہنما راہل گاندھی نے ایک بار پھر نریندر مودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت سے چین کی فوجی مداخلت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ 'کیا حکومت اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ کوئی چینی فوجی بھارت میں داخل نہیں ہوا؟۔

can govt confirm that no chinese soldiers entered India: rahul
'کیا حکومت اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ کوئی چینی فوجی بھارت میں داخل نہیں ہوا'
author img

By

Published : Jun 3, 2020, 2:25 PM IST

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اعتراف کیا کہ ایک بڑی تعداد میں چینی فوج مشرقی لداخ میں اپنا علاقہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے اپنی سرحد پر منتقل ہوگئی ہے۔ جس کے بعد کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے حکومت سے سوال کیا کہ 'کیا وہ اس بات کی تصدیق کی کرسکتی ہے کہ کوئی چینی فوج بھارت میں موجود نہیں ہے؟'۔

ایک ٹویٹ میں راہول گاندھی نے کہا ہے کہ 'کیا بھارت کی حکومت براہ کرم اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ کوئی چینی فوج کا دستہ بھارت کے حدود میں داخل نہیں ہوا؟'

انہوں نے ایک خبر بھی منسلک کی جس میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت ۔ چین مشرقی لداخ میں فوجی دستوں کے تصادم کے حل کے لئے چھ جون کو اعلی سطحی فوجی اجلاس منعقد کرے گا'۔

اس سے قبل راہول گاندھی نے مئی کے آخری ہفتے میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران بھی مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ 29 مئی کو ایک ٹویٹ میں راہول گاندھی نے کہا کہ 'چین کے ساتھ سرحدی صورتحال کے بارے میں حکومت کی خاموشی بڑے پیمانے پر قیاس آرائیوں اور بحران کے وقت غیر یقینی صورتحال کو ہوا دے رہی ہے'۔

انھوں نے کہا تھا کہ حکومت ہند کو سامنے آکر بھارت کو یہ بتانا چاہئے کہ سرحد پر کیا ہو رہا ہے'۔

گزشتہ 26 مئی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میڈیا سے اپنے چوتھے خطاب کے دوران کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا تھا کہ 'سرحد کے قریب کیا ہوا اس کی تفصیلات حکومت کو عوام کے ساتھ شیر کرنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ نیپال کے ساتھ کیا ہوا اور کیوں ، لداخ میں کیا ہو رہا ہے اس کو واضح کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 'لداخ اور چین کا مسئلہ ایک زندہ مسئلہ ہے۔ اس میں شفافیت کی ضرورت ہے۔"

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اعتراف کیا کہ ایک بڑی تعداد میں چینی فوج مشرقی لداخ میں اپنا علاقہ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے اپنی سرحد پر منتقل ہوگئی ہے۔ جس کے بعد کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے حکومت سے سوال کیا کہ 'کیا وہ اس بات کی تصدیق کی کرسکتی ہے کہ کوئی چینی فوج بھارت میں موجود نہیں ہے؟'۔

ایک ٹویٹ میں راہول گاندھی نے کہا ہے کہ 'کیا بھارت کی حکومت براہ کرم اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ کوئی چینی فوج کا دستہ بھارت کے حدود میں داخل نہیں ہوا؟'

انہوں نے ایک خبر بھی منسلک کی جس میں کہا گیا ہے کہ 'بھارت ۔ چین مشرقی لداخ میں فوجی دستوں کے تصادم کے حل کے لئے چھ جون کو اعلی سطحی فوجی اجلاس منعقد کرے گا'۔

اس سے قبل راہول گاندھی نے مئی کے آخری ہفتے میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران بھی مرکزی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ 29 مئی کو ایک ٹویٹ میں راہول گاندھی نے کہا کہ 'چین کے ساتھ سرحدی صورتحال کے بارے میں حکومت کی خاموشی بڑے پیمانے پر قیاس آرائیوں اور بحران کے وقت غیر یقینی صورتحال کو ہوا دے رہی ہے'۔

انھوں نے کہا تھا کہ حکومت ہند کو سامنے آکر بھارت کو یہ بتانا چاہئے کہ سرحد پر کیا ہو رہا ہے'۔

گزشتہ 26 مئی کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میڈیا سے اپنے چوتھے خطاب کے دوران کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا تھا کہ 'سرحد کے قریب کیا ہوا اس کی تفصیلات حکومت کو عوام کے ساتھ شیر کرنا چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ نیپال کے ساتھ کیا ہوا اور کیوں ، لداخ میں کیا ہو رہا ہے اس کو واضح کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 'لداخ اور چین کا مسئلہ ایک زندہ مسئلہ ہے۔ اس میں شفافیت کی ضرورت ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.