فروغ انسانی وسائل کو ایک اور نیا ٹاسک دیتے ہوئے بجٹ میں ایک نئی قومی تعلیمی پالیسی کی تجویز وزیرخزانہ نے پیش کی ہے، جو اسکولوں اور اعلیٰ تعلیم، دونوں سطحوں پر بہتر حکمرانی کے نظام کے قیام اورتحقیق وترقی پر زیادہ توجہ مرکوز ہوگی۔
اس کے علاوہ ملک میں تحقیق کے لیے فنڈ فراہم کرنے، تال میل پید اکرنے اور فروغ دینے کی خاطر ایک نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سنہ 20-2019 میں عالمی درجے کے اداروں کے زمرے کے تحت 400 کروڑ روپے کی رقم فراہم کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ سیتا رمن نے پالیمانی بجٹ میں تعلیمی ادارے کے لیے خاص اعلانات کیے۔ پیش ہے تعلیمی بجٹ کے اہم نکات:
- شرح خواندگی کو بڑھانے اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کی جانب نوجوانوں کو راغب کرنے کے لیے ایک مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔
- اعلی تعلیم کے لیے ریگولیٹری ادارے میں تبدیلی لانے کا فیصلہ۔
- نئی تعلیمی پالیسی کے لیے کثیر رقمی سرمایہ کا اعلان
- آن لائن تعلیم کو ایک تک پہنچنانے کو یقینی بنایا جائے گا۔
- ڈگری سطح کے مکمل آن لائن تعلیمی پروگراموں کی اجازت دی گی۔
- سنہ 2014 میں بھارت کا کوئی بھی ٹکنالوجی ادارہ ٹاپ 200 کی سرفہرست میں شمار نہیں تھا، لیکن اب کئی تعلیمی ادارے اس فہرست میں شامل ہیں۔
- بجٹ اجلاس کے دوران کہا کہ بھارت جلد ہی علی تعلیم کا مرکز بنے گا۔
- 'اسٹڈی این انڈیا' جلد ہی بھارت میں شروع کیا جائے گا۔
- نیشنل ریسرچ فونڈیشن بھارت میں تحقیق کو بڑھاوا دینے کے لیے اہم اعلانات کیے گئے۔
- قومی تعلیمی پالیسی سے اعلی تعلیم سسٹم میں بہتر تبدیلی کا بھی عندیہ ظاہر کیا۔
- پردھان منتری گرامین ڈجیٹل ساکشارتھا ابیان سے 2 کروڑ دیہی بھارتیوں کا ڈیجیٹلیذیشن کی معلومات دی گئی۔