ETV Bharat / bharat

بابری مسجد صرف ایک مسجد نہیں

آج سے 27 برس قبل بھارت کی سب سے تاریخی مسجد جسے مغل بادشاہ بابر نے تعمیر کرایا تھا جسے پوری دنیا 'بابری مسجد' کے طور پر جانتی ہے، کو دائیں بازو کی شدت پسند تنظیموں نے دن کے اجالے میں مسمار کر دیا۔

بابری مسجد صرف ایک مسجد نہیں
author img

By

Published : Nov 9, 2019, 7:57 AM IST

  • یہ عمارت صرف ایک مسجد کے طور پر ہی پوری دنیا میں اپنی شہرت نہیں رکھتی بلکہ یہ مغلوں کی فن تعمیر کی اعلی شاہکار بھی ہے۔
  • تنازعات سے قبل بابری مسجد میں فرزندان توحید خشوع وخضوع سے نماز ادا کرتے تھے۔
  • اس کے وسیع و عریض احاطے میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں نے یہ کبھی نہیں سوچا ہوگا کہ ایک دن ان کی یہ تاریخی مسجد مسمار کردی جائے گی اور اس کا نام ونشان مٹا دیا جائے گا۔
  • مندر۔مسجد تنازع کی وجہ سے حکومت نے متنازع اراضی کے چاروں طرف سکیورٹی کا سخت انتظام کرتے ہوئے وہاں ہمہ وقت پولیس کا پہرا لگا دیا۔
  • بابری مسجد کے باہر حکومت کی جانب سے بورڈ آویزاں کر دیا گیا جس پر لکھا ہے، "یہ حکومت کی تحویل میں ہے، یہاں داخلے پر پابندی ہے"۔
  • حکومت کی تمام رکاوٹوں کے باوجود ہندو شدت پسند کارسیوکوں نے اپنے طےشدہ منصوبے کو عملی جامع پہناتے ہوئے اسے مسمار کر دیا۔
  • دیواروں کو ضرب لگا کر کارسیوکوں نے تاریخی بابری مسجد کی عمارت کو زمین دوز کر دیا۔
  • مسجد کا انہدام فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ بنا۔ جس میں ہزاروں لوگوں کی جان گئی۔
  • متنازع کیمپس میں رام جنم بھومی ورک شاپ بعد میں قائم کیا گیا جہاں سے مندر تعمیر کی منصوبہ بندی اور پتھروں کی تراش خراش کا کام کیا جا رہا ہے۔
  • مسجد کےگنبدوں پر چڑھ کر کارسیوکوں نے اسے طے شدہ منصوبے کے تحت منہدم کر دیا۔ اب ان تینوں گنبدوں کا وجود نہیں ہے۔
  • بابری مسجد کی مسماری میں کلیدی کردار ادا کرنے والی سخت گیر ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) متنازع مقام پر اس برس اکتوبر میں رام مندر کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

    ایودھیا اراضی تنازع پر فیصلہ آج

  • یہ عمارت صرف ایک مسجد کے طور پر ہی پوری دنیا میں اپنی شہرت نہیں رکھتی بلکہ یہ مغلوں کی فن تعمیر کی اعلی شاہکار بھی ہے۔
  • تنازعات سے قبل بابری مسجد میں فرزندان توحید خشوع وخضوع سے نماز ادا کرتے تھے۔
  • اس کے وسیع و عریض احاطے میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں نے یہ کبھی نہیں سوچا ہوگا کہ ایک دن ان کی یہ تاریخی مسجد مسمار کردی جائے گی اور اس کا نام ونشان مٹا دیا جائے گا۔
  • مندر۔مسجد تنازع کی وجہ سے حکومت نے متنازع اراضی کے چاروں طرف سکیورٹی کا سخت انتظام کرتے ہوئے وہاں ہمہ وقت پولیس کا پہرا لگا دیا۔
  • بابری مسجد کے باہر حکومت کی جانب سے بورڈ آویزاں کر دیا گیا جس پر لکھا ہے، "یہ حکومت کی تحویل میں ہے، یہاں داخلے پر پابندی ہے"۔
  • حکومت کی تمام رکاوٹوں کے باوجود ہندو شدت پسند کارسیوکوں نے اپنے طےشدہ منصوبے کو عملی جامع پہناتے ہوئے اسے مسمار کر دیا۔
  • دیواروں کو ضرب لگا کر کارسیوکوں نے تاریخی بابری مسجد کی عمارت کو زمین دوز کر دیا۔
  • مسجد کا انہدام فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ بنا۔ جس میں ہزاروں لوگوں کی جان گئی۔
  • متنازع کیمپس میں رام جنم بھومی ورک شاپ بعد میں قائم کیا گیا جہاں سے مندر تعمیر کی منصوبہ بندی اور پتھروں کی تراش خراش کا کام کیا جا رہا ہے۔
  • مسجد کےگنبدوں پر چڑھ کر کارسیوکوں نے اسے طے شدہ منصوبے کے تحت منہدم کر دیا۔ اب ان تینوں گنبدوں کا وجود نہیں ہے۔
  • بابری مسجد کی مسماری میں کلیدی کردار ادا کرنے والی سخت گیر ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) متنازع مقام پر اس برس اکتوبر میں رام مندر کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔

    ایودھیا اراضی تنازع پر فیصلہ آج

Intro:Body:

E4TRR


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.