ETV Bharat / bharat

کیا ممبئی میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد کا قبضہ برقرار رہے گا؟

author img

By

Published : Apr 29, 2019, 6:35 AM IST

Updated : Apr 29, 2019, 9:50 AM IST

ممبئی، ریاست مہاراشٹر کا دارالحکومت ہے اور اسے ملک کا اقتصادی دارالحکومت بھی کہا جاتا ہے۔

کیا ممبئی میں بی جے پی۔شیوسینا اتحاد کا قبضہ برقرار رہے گا؟

عام انتخابات 2019 کے چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو ممبئی کی چھ سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔

ممبئی ویڈیو

سنہ 2014 کے عام انتخابات میں شیو سینا ۔ بی جے پی اتحاد نے ممبئی کی تمام سیٹوں پر جیت درج کی اور مودی لہر کے سبب ممبئی سمیت مہاراشٹر میں کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ممبئی جنوب پارلیمانی حلقے سے شیوسینا کے اروند ساونت نے کانگریس کے ملند دیورا کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دیا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے دس بار جیت درج کی ہے جس میں سے چار بار مرلی دیورا اور دو بار ملند دیورا کامیاب ہوئے۔ ان کے علاوہ بی جے پی نے دو بار اور شیوسینا نے ایک بار جیت درج کی ہے۔

اس سیٹ پر ایک بار پھر شیوسینا نے رکن پارلیمان اروند ساونت کو اور کانگریس نے ملند دیورا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

ممبئی ساؤتھ سینٹرل پارلیمانی حلقے سے شیو سینا کے راہل شیوالے سے کانگریس کے ایکناتھ گائیکواڈ کو ایک لاکھ سے زائد ووٹ کے فرق سے ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔

اس سیٹ پر شیوسینا نے 6 بار اور کانگریس نے تین بار جیت درج کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 1971 میں کانگریس کے امیدوار عبدالقادر نے شیوسینا کے شنکر دتاترے پردھان کو ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر اس بار شیوسینا کے رکن پارلیمان راہل شیوالے اور کانگریس کے ایکناتھ گائیکواڈ کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ممبئی نارتھ سینٹرل پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کی امیدوار پونم مہاجن نے کانگریس کی امیدوار پریہ دت کو کثیر ووٹوں سے شکست دیا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے 5 بار جیت حاصل کی ہے جبکہ شیوسینا نے 3، بی جے پی اور آر پی آئی نے ایک ایک بار جیت درج کی ہے۔

اس بار کے عام انتخابات میں بھی بی جے پی کی رکن پارلیمان پونم مہاجن اور کانگریس کی امیدوار پریہ دت کے درمیان کانٹے کی ٹکر بتائی جا رہی ہے۔

ممبئی نارتھ پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے گوپال شیٹی نے کانگریس کے سنجے نروپم کو چار لاکھ سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے سات بار تو بی جے پی نے چھ بار جیت درج کی ہے۔ اس سیٹ پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبردست مقابلہ رہا ہے۔

سنہ 2004 میں بالی وڈ کے معروف اداکار گوندا نے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا اور بی جے پی کے سینیئر رہنما رام نائک کو شکست دیا تھا۔ اس سیٹ پر رام نائک نے مسلسل پانچ بار جیت درج کی تھی۔

اس بار یہ سیٹ ملک بھر میں سرخیوں میں ہے چونکہ ایک طرف بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمان اور سینیئر رہنما گوپال شیٹی انتخابی میدان میں ہیں تو دوسری جانب کانگریس نے بالی وڈ کی معروف اداکار ارمیلا ماتونڈکر کو امیدوار بنایا ہے جس کی وجہ سے اس سیٹ پر اب مقابلہ انتہائی دلچسپ ہوگیا ہے۔

ممبئی نارتھ ایسٹ پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے امیدوار کریٹ سومیا نے این سی پی کے امیدوار سنجے پاٹل کو تقریباً تین لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے سات بار، این سی پی نے ایک بار جبکہ بی جے پی نے چار بار جیت حاصل کی ہے۔ اس سیٹ سے کریٹ سومیا دو بار اور سنجے پاٹل ایک بار کامیاب ہوئے ہیں۔

لیکن اس بار کریٹ سومیا کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے اور بی جے پی کے میونسپل کارپوریٹر منوج کوٹک کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیوسینا کی مخالفت کے سبب کریٹ سومیا کا ووٹ کاٹ دیا گیا ہے۔ این سی پی نے ایک بار پھر اس سیٹ پر سنجے پاٹل کو ہی موقع دیا ہے۔

ممبئی نارتھ ۔ ویسٹ پارلیمانی حلقے سے شیوسینا کے امیدوار گجانن کیرتیکر نے کانگریس کے امیدوار گروداس کامت کو کثیر ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے 9 بار جیت درج کی ہے۔ اس میں سے 5 بار سنیل دت اور ایک بار ان کی بیٹی پریہ دت نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ شیوسینا نے 3 بار جیت درج کی۔

اس سیٹ پر شیو سینا نے موجودہ رکن پارلیمان گجانن کیرتیکر کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر گروداس کامت کے انتقال کے بعد سنجے نروپم کو پارٹی نے اس سیٹ سے انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ سنجے نروپم جس سیٹ سے گذشتہ بار انتخابات لڑے تھے، اس پارلیمانی حلقے سے بالی وڈ اداکار ارمیلا ماتونڈکر الیکشن لڑ رہی ہیں۔

ممبئی سمیت مہاراشٹر میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد، کانگریس ۔ این سی پی اتحاد، ونچت بہوجن اگھاڑی سمیت دیگر پارٹیوں کے امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار مہاراشٹر نونرمان سینا نے ایک بھی سیٹ پر امیدوار نہیں اتارا ہے لیکن جس طرح سے ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے پاور پوائنٹ عوامی جلسے کر رہے ہیں اور براہ راست وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ پر حملے کر رہے ہیں۔ اس سے مہاراشٹر کی سیاست میں طوفان برپا ہو گیا ہے۔

مختلف اداروں کے سروے کے مطابق اس بار مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں مودی لہر کا وہ اثر نظر نہیں آ رہا ہے جو 2014 کے عام انتخابات میں نظر آ رہا تھا، اس کے علاوہ مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے کے جلسے اس الیکشن میں کتنے اثر انداز ہوں گے، اس پر بھی سب کی نظر ہے۔

کیا ممبئی میں شیوسینا ۔ بی جے پی اتحاد کا قبضہ برقرار رہے گا یا پھر کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کی واپسی ہوگی، اس پر تجسس برقرار ہے!.

عام انتخابات 2019 کے چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو ممبئی کی چھ سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔

ممبئی ویڈیو

سنہ 2014 کے عام انتخابات میں شیو سینا ۔ بی جے پی اتحاد نے ممبئی کی تمام سیٹوں پر جیت درج کی اور مودی لہر کے سبب ممبئی سمیت مہاراشٹر میں کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ممبئی جنوب پارلیمانی حلقے سے شیوسینا کے اروند ساونت نے کانگریس کے ملند دیورا کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دیا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے دس بار جیت درج کی ہے جس میں سے چار بار مرلی دیورا اور دو بار ملند دیورا کامیاب ہوئے۔ ان کے علاوہ بی جے پی نے دو بار اور شیوسینا نے ایک بار جیت درج کی ہے۔

اس سیٹ پر ایک بار پھر شیوسینا نے رکن پارلیمان اروند ساونت کو اور کانگریس نے ملند دیورا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

ممبئی ساؤتھ سینٹرل پارلیمانی حلقے سے شیو سینا کے راہل شیوالے سے کانگریس کے ایکناتھ گائیکواڈ کو ایک لاکھ سے زائد ووٹ کے فرق سے ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔

اس سیٹ پر شیوسینا نے 6 بار اور کانگریس نے تین بار جیت درج کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 1971 میں کانگریس کے امیدوار عبدالقادر نے شیوسینا کے شنکر دتاترے پردھان کو ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر اس بار شیوسینا کے رکن پارلیمان راہل شیوالے اور کانگریس کے ایکناتھ گائیکواڈ کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ممبئی نارتھ سینٹرل پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کی امیدوار پونم مہاجن نے کانگریس کی امیدوار پریہ دت کو کثیر ووٹوں سے شکست دیا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے 5 بار جیت حاصل کی ہے جبکہ شیوسینا نے 3، بی جے پی اور آر پی آئی نے ایک ایک بار جیت درج کی ہے۔

اس بار کے عام انتخابات میں بھی بی جے پی کی رکن پارلیمان پونم مہاجن اور کانگریس کی امیدوار پریہ دت کے درمیان کانٹے کی ٹکر بتائی جا رہی ہے۔

ممبئی نارتھ پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے گوپال شیٹی نے کانگریس کے سنجے نروپم کو چار لاکھ سے زائد ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے سات بار تو بی جے پی نے چھ بار جیت درج کی ہے۔ اس سیٹ پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبردست مقابلہ رہا ہے۔

سنہ 2004 میں بالی وڈ کے معروف اداکار گوندا نے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا تھا اور بی جے پی کے سینیئر رہنما رام نائک کو شکست دیا تھا۔ اس سیٹ پر رام نائک نے مسلسل پانچ بار جیت درج کی تھی۔

اس بار یہ سیٹ ملک بھر میں سرخیوں میں ہے چونکہ ایک طرف بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمان اور سینیئر رہنما گوپال شیٹی انتخابی میدان میں ہیں تو دوسری جانب کانگریس نے بالی وڈ کی معروف اداکار ارمیلا ماتونڈکر کو امیدوار بنایا ہے جس کی وجہ سے اس سیٹ پر اب مقابلہ انتہائی دلچسپ ہوگیا ہے۔

ممبئی نارتھ ایسٹ پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے امیدوار کریٹ سومیا نے این سی پی کے امیدوار سنجے پاٹل کو تقریباً تین لاکھ ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے سات بار، این سی پی نے ایک بار جبکہ بی جے پی نے چار بار جیت حاصل کی ہے۔ اس سیٹ سے کریٹ سومیا دو بار اور سنجے پاٹل ایک بار کامیاب ہوئے ہیں۔

لیکن اس بار کریٹ سومیا کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے اور بی جے پی کے میونسپل کارپوریٹر منوج کوٹک کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیوسینا کی مخالفت کے سبب کریٹ سومیا کا ووٹ کاٹ دیا گیا ہے۔ این سی پی نے ایک بار پھر اس سیٹ پر سنجے پاٹل کو ہی موقع دیا ہے۔

ممبئی نارتھ ۔ ویسٹ پارلیمانی حلقے سے شیوسینا کے امیدوار گجانن کیرتیکر نے کانگریس کے امیدوار گروداس کامت کو کثیر ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

اس سیٹ پر کانگریس نے 9 بار جیت درج کی ہے۔ اس میں سے 5 بار سنیل دت اور ایک بار ان کی بیٹی پریہ دت نے کامیابی حاصل کی۔ اس کے علاوہ شیوسینا نے 3 بار جیت درج کی۔

اس سیٹ پر شیو سینا نے موجودہ رکن پارلیمان گجانن کیرتیکر کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے جبکہ کانگریس کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر گروداس کامت کے انتقال کے بعد سنجے نروپم کو پارٹی نے اس سیٹ سے انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ سنجے نروپم جس سیٹ سے گذشتہ بار انتخابات لڑے تھے، اس پارلیمانی حلقے سے بالی وڈ اداکار ارمیلا ماتونڈکر الیکشن لڑ رہی ہیں۔

ممبئی سمیت مہاراشٹر میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد، کانگریس ۔ این سی پی اتحاد، ونچت بہوجن اگھاڑی سمیت دیگر پارٹیوں کے امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار مہاراشٹر نونرمان سینا نے ایک بھی سیٹ پر امیدوار نہیں اتارا ہے لیکن جس طرح سے ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے پاور پوائنٹ عوامی جلسے کر رہے ہیں اور براہ راست وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ پر حملے کر رہے ہیں۔ اس سے مہاراشٹر کی سیاست میں طوفان برپا ہو گیا ہے۔

مختلف اداروں کے سروے کے مطابق اس بار مہاراشٹر سمیت ملک بھر میں مودی لہر کا وہ اثر نظر نہیں آ رہا ہے جو 2014 کے عام انتخابات میں نظر آ رہا تھا، اس کے علاوہ مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے کے جلسے اس الیکشن میں کتنے اثر انداز ہوں گے، اس پر بھی سب کی نظر ہے۔

کیا ممبئی میں شیوسینا ۔ بی جے پی اتحاد کا قبضہ برقرار رہے گا یا پھر کانگریس ۔ این سی پی اتحاد کی واپسی ہوگی، اس پر تجسس برقرار ہے!.

Intro:Body:

News


Conclusion:
Last Updated : Apr 29, 2019, 9:50 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.