'حقائق جھوٹ نہیں بولتے۔بی جے پی کہتی ہے میک ان انڈیا۔ بی جے پی عمل کرتے ہوئے بتاتی ہے کہ چین سے خریداری کرو'
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے چین کے ساتھ مودی حکومت کے تجارتی تعلقات کو اپنے ٹویٹ میں گرافکس کے ذریعہ پیش کیا۔
راہل نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے میک ان انڈیا پروگرام متعارف کیا اور دوسری جانب چین سے خریداری میں اضافہ کیا۔
راہل نے کہا کہ گالوان وادی میں چینی دراندازی کے بعد ملک بھر میں چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے، انھوں نے مودی سرکار نے 2014 کے بعد سے مسلسل چین سے درآمدات کو بڑھاوا دیا ہے۔
راہل نے اپنے ٹویٹ میں لکھا 'حقائق جھوٹ نہیں بولتے۔بی جے پی کہتی ہے میک ان انڈیا۔ بی جے پی عمل کرتے ہوئے بتاتی ہے کہ چین سے خریداری کرو'
راہل نے ایک گرافک بتاتے ہوئے مودی سرکاری کی چین خریداری کا فیصد پیش کیا ۔
گرافکس میں دکھایا گیا کہ یوپی اےحکومت کے دور میں 2008سے 2014 تک بھارت نے چینی اشیا کی خریداری 14 فیصد کے اندر کی تھی۔جبکہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے سرکار نے چینی درآمدات کو فروغ دیتے ہوئے اسے 18 فیصد کردیا۔
انھوں نے کہا کہ 2008 میں جب منموہن سنگھ وزیراعظم تھے چینی درآمدات 12 سے 14 فیصد بڑھا مگر پھر 2012 میں یہ گھٹ کر 13 فیصد ہوا۔
گرافک میں دکھایا گیا جب نریندر مودی جب وزیراعظم بنے تو چینی درآمدات کا فیصد2015 میں 13 سے14 فیصد بڑھا اور 2016 میں 16 فیصد ہوا2017 میں 17 فیصداور 2018 میں 18 فیصد تک پہنچا۔