بہار کے بکسر میں ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایک جوڑے کو بکسر کے صدر اسپتال میں آکسیجن سلنڈر کے ساتھ اپنی نوزائیدہ بچی کو ٹرے میں لے جانے پر مجبور کیا گیا ۔
اسی دوران بچی فوت ہوگئی جس کے بعد صحت کے حکام نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
فوت شدہ بچی کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی نوزائیدہ بچی دل کی بیماریوں میں مبتلا تھی۔ متعدد اسپتالوں نے علاج سے انکار کردیا جس کے بعد بچی کی موت ہوگئی۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ نوزائیدہ بچی کے والدین اپنی بچی کو ایک ٹرے میں لے کر آکسیجن سلنڈر کے ساتھ ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال لے جانے پر مجبور تھے۔
بعد میں اس بچی کے والد کی شناخت سمن کمار کے نام سے کی گئی۔ ان کی اہلیہ وملا کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔
ایک ویڈیو میں شیرخوار بچی کو آکسیجن کی مدد سے اس کی ماں کی گود میں دیکھا گیا۔
یہ واقعہ 23 جولائی کو بکسر کے صدر اسپتال میں پیش آیا، جو وزیر مملکت برائے صحت و خاندانی بہبود اشونی کمار چوبے کا پارلیمانی حلقہ ہے۔ طبی حکام کی مبینہ غفلت سامنے آنے کے بعد شعبہ صحت کے اعلی حکام کو اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
سومن کمار نے اسپتال انتظامیہ پر بے حسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ 'میں نے اپنی اہلیہ کو ڈیلیوری کے لئے صدر اسپتال پہنچایا لیکن اسپتال نے علاج سے انکار کیا'۔
- مزید پڑھیں: 'خادم انسانیت' تنظیم کی کاوشیں قابل ستائش'
'انہوں نے ہمیں ایک نجی اسپتال ریفر کردیا جہاں اس نے ایک بچی کو جنم دیا تھا۔ بچی دل کی بیماریوں میں مبتلا تھی۔ طبی امداد فراہم کرنے کے بجائے نجی اسپتال کے حکام نے ہمیں آکسیجن سلنڈر اور ٹرے فراہم کیں اور ہمیں مجبور کیا گیا کہ ہم اپنی بچی کو صدر اسپتال لے جائیں ، جو 18 کلومیٹر دور ہے'