ETV Bharat / bharat

'آئین کی حفاظت سرحد کی حفاظت سے زیادہ ضروری'

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر اخترالایمان نے آئین کی حفاظت سرحد کی حفاظت سے زیادہ لازم قرار دیا ہے، ان کا ماننا ہے کہ سرحد پر کوئی قبضہ کرتا ہے تو اسے باہر کیاجاسکتا ہے تاہم آئین پر قبضہ ہوگیا تو ملک ختم ہوجائیگا۔

گیا میں دھرنے پر بیٹھے مطاہرین ساتھ میں اخترالایمان کی شرکت
author img

By

Published : Jan 10, 2020, 10:16 PM IST

ریاست بہار کے شہرگیا میں شہریت قانون ' این آر سی' کی مخالفت میں 'سنویدھان بچاو مورچہ' کے زیراہتمام جاری غیرمعینہ دھرنا دیا جا رہا ہے اخترالایمان بھی اسی دھرنے میں شرکت کرنے آج یہاں پہنچے تھے۔

اس دوران انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'آزادی کے برسوں بعدپارلیمنٹ میں ایک ایساناپاک و کالا قانون بناہے جو انسانیت اور دستور کے خلاف ہے'، اس کالے قانون سے سیکولرازم کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے نفرت پھیلانے کی غرض سے امن پسندوں کے وقار کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے اسکا نفاذ کیا گیاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ملک کی سرحد کی نگہبانی لازمی ہے اسی طرح ملک کے دستور کی بھی نگہبانی انتہائی لازمی ہے، ملک کی سرحدوں پر کوئی آتاہے تواسے باہر کھدیڑ دیا جاسکتا ہے تاہم دستور ختم ہوگیا توانسانیت دم توڑ دیگی، دلت، مہادلت اور اقلیتوں پرظم کی حدپارہوجائیگی، سیاسی جماعتوں کا وجود ختم ہوجائیگا گویاکہ ملک کا ہیخاتمہ ہو جائے گا۔

'آئین کی حفاظت سرحد کی حفاظت سے زیادہ ضروری'

اختر الایمان نے مرکزی وریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرنے کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کی پارٹیوں بالخصوص راشٹر یہ جنتادل پر بغیر نام لیے شدید نکتہ چینی کی اور کہاکہ اس کالے قانون سے صرف ہمارے اور آپ کے نقصانات نہیں ہیں بلکہ اس سے سیاسی جماعتوں کو بھی بڑانقصان پہنچے گا کیونکہ پردے کے پیچھے سخت غیر ہندو تنظیم 'آرایس ایس' اور اسکی حمایتی پارٹیوں کی منشاء ہے کہ ملک کے تانے بانے کو ٹھکانے لگا کر آئین کے بنیادی اصول وضوابط کو درکنار کرتے ہوئے آئین کو تبدیل کرکے یہاں جمہوریت کے عظیم تہوار یعنی انتخابات کو ختم کردیاجائے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم آئی آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم آئی آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان

'این آرسی' اور 'سی اے اے' تو ابھی ابتدا ہے تاہم آگے لمبی فہرست ہے جو بی جے پی کرناچاہتی ہے، انہوں نے بہار کے حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی آرجے ڈی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے سوال کیا کہ عوام تو سڑکوں پر ہے لیکن نام نہاد سیکولرپارٹی اور اسکے رہنماکہاں ہیں'؟ سڑکوں پر انکی لڑائی نہیں دیکھائی دے رہی ہے، اگر اس لڑائی کو یہ فراموش کریں گے تو یقین مانیں جب وجود پرآن پڑی ہے تو عوام انہیں بھی فراموش کردیگی

اس دوران انہوں نے اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے گیادورے پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ 'نفرت کے سوداگر جو بٹوارے میں یقین رکھتے ہیں جو قبرستان اور بچیوں کی عزت وآبرو پر سیاست کی روٹی سینکتے ہوں ان کے آنے سے امن کی سرزمین گیا میں نفرت کاماحول قائم ہوگا'۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک پرخطرہ منڈرہاہے اسکو بچانے کی ضرورت ہے کانگریس پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ آج ہم پر سیکولرازم کی دوہائی دیکر الزام لگارہے ہیں کہ اویسی ملک میں اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں لیکن شاید وہ بھول گئے ہیں جب انکے ساتھ تھے تو ہم بڑے اچھے تھے ، ہم ان سوداگروں کی سوداگری پرقفل لگائیں گے۔

ریاست بہار کے شہرگیا میں شہریت قانون ' این آر سی' کی مخالفت میں 'سنویدھان بچاو مورچہ' کے زیراہتمام جاری غیرمعینہ دھرنا دیا جا رہا ہے اخترالایمان بھی اسی دھرنے میں شرکت کرنے آج یہاں پہنچے تھے۔

اس دوران انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'آزادی کے برسوں بعدپارلیمنٹ میں ایک ایساناپاک و کالا قانون بناہے جو انسانیت اور دستور کے خلاف ہے'، اس کالے قانون سے سیکولرازم کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے نفرت پھیلانے کی غرض سے امن پسندوں کے وقار کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے اسکا نفاذ کیا گیاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ملک کی سرحد کی نگہبانی لازمی ہے اسی طرح ملک کے دستور کی بھی نگہبانی انتہائی لازمی ہے، ملک کی سرحدوں پر کوئی آتاہے تواسے باہر کھدیڑ دیا جاسکتا ہے تاہم دستور ختم ہوگیا توانسانیت دم توڑ دیگی، دلت، مہادلت اور اقلیتوں پرظم کی حدپارہوجائیگی، سیاسی جماعتوں کا وجود ختم ہوجائیگا گویاکہ ملک کا ہیخاتمہ ہو جائے گا۔

'آئین کی حفاظت سرحد کی حفاظت سے زیادہ ضروری'

اختر الایمان نے مرکزی وریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرنے کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کی پارٹیوں بالخصوص راشٹر یہ جنتادل پر بغیر نام لیے شدید نکتہ چینی کی اور کہاکہ اس کالے قانون سے صرف ہمارے اور آپ کے نقصانات نہیں ہیں بلکہ اس سے سیاسی جماعتوں کو بھی بڑانقصان پہنچے گا کیونکہ پردے کے پیچھے سخت غیر ہندو تنظیم 'آرایس ایس' اور اسکی حمایتی پارٹیوں کی منشاء ہے کہ ملک کے تانے بانے کو ٹھکانے لگا کر آئین کے بنیادی اصول وضوابط کو درکنار کرتے ہوئے آئین کو تبدیل کرکے یہاں جمہوریت کے عظیم تہوار یعنی انتخابات کو ختم کردیاجائے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم آئی آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم آئی آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان

'این آرسی' اور 'سی اے اے' تو ابھی ابتدا ہے تاہم آگے لمبی فہرست ہے جو بی جے پی کرناچاہتی ہے، انہوں نے بہار کے حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی آرجے ڈی شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے سوال کیا کہ عوام تو سڑکوں پر ہے لیکن نام نہاد سیکولرپارٹی اور اسکے رہنماکہاں ہیں'؟ سڑکوں پر انکی لڑائی نہیں دیکھائی دے رہی ہے، اگر اس لڑائی کو یہ فراموش کریں گے تو یقین مانیں جب وجود پرآن پڑی ہے تو عوام انہیں بھی فراموش کردیگی

اس دوران انہوں نے اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے گیادورے پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ 'نفرت کے سوداگر جو بٹوارے میں یقین رکھتے ہیں جو قبرستان اور بچیوں کی عزت وآبرو پر سیاست کی روٹی سینکتے ہوں ان کے آنے سے امن کی سرزمین گیا میں نفرت کاماحول قائم ہوگا'۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک پرخطرہ منڈرہاہے اسکو بچانے کی ضرورت ہے کانگریس پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ آج ہم پر سیکولرازم کی دوہائی دیکر الزام لگارہے ہیں کہ اویسی ملک میں اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں لیکن شاید وہ بھول گئے ہیں جب انکے ساتھ تھے تو ہم بڑے اچھے تھے ، ہم ان سوداگروں کی سوداگری پرقفل لگائیں گے۔

Intro:آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صوبائی صدر اخترالایمان نے شہر گیا میں اپنے ایک بیان میں آئین کی حفاظت سرحد کی حفاظت سے زیادہ لازم قرار دیا ہے ، انکا کامانناہے کہ سرحدپر کوئی قبضہ کرتا ہے تو اسے باہر کیاجاسکتاہے تاہم آئین پرقبضہ ہوگیا تو ملک ختم ہوجائیگا Body:ریاست بہار کے شہرگیا میں قومی شہری قانون و قومی آبادی رجسٹر کی مخالفت میں سنویدھان بچاو مورچہ کے زیراہتمام جاری غیرمعینہ دھرناکی حمایت میں جمعہ کو مجلس اتحاد المسلمین کے صوبائی صدر وسابق ایم ایل اے اخترالایمان پہنچے تھے ۔اخترالایمان نے اس دوران نامہ نگاروں سے کہاکہ آزادی کے برسوں بعدپارلیمنٹ میں ایک ایساناپاک و کالا قانون بناہے جو انسانیت اور دستور کے خلاف ہے ۔اس کالے قانون سے سیکولرازم کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے ۔نفرت پھیلانے کی غرض امن پسندوں کے وقار کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے اسکا نفاذ کیا گیاہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ملک کی سرحد کی نگہبانی لازمی ہے اسی طرح ملک کے دستور کی بھی نگہبانی انتہائی لازمی ہے ۔ملک کی سرحدوں پر کوئی آتاہے تواسے باہر کھدیڑ دیا جاسکتا ہے تاہم دستور ختم ہوگیا توانسانیت دم توڑ دیگی ، دلت مہادلت اور اقلیتوں پرظم کی حدپارہوجائیگی ، سیاسی جماعتوں کو وجود ختم ہوجائیگا گویاکہ ملک ختم ہوجائیگا ۔ اختر الایمان نے مرکزی وریاستی حکومت پر سخت نکتہ چینی کرنے کے ساتھ حزب اختلاف کی پارٹیوں بالخصوص راشٹر یہ جنتادل پر بغیر نام لئے جم کربرسے اور کہاکہ اس کالے قانون سے صرف ہمارے اور آپکے نقصانات نہیں ہیں بلکہ اس سے سیاسی جماعتوں کو بھی بڑانقصان پہنچے گا کیونکہ پردے کے پیچھے آرایس ایس اور اسکی حمایتی پارٹیوں کی منشاء ہے کہ ملک کے تانے بانے کو ٹھکانے لگا کر آئین کے بنیادی اصول وضوابط کو درکنار کرتے ہوئے اور آئین کو تبدیل کرکے یہاں جمہوریت کے عظیم تہوار یعنی انتخابات کو ختم کردیاجائے ۔ این آرسی اور سی اے اے تو ابھی ابتدا ہے تاہم آگے لمبی فہرست ہے جو بی جے پی کرناچاہتی ہے ۔ انہوں نے بہار کے حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی آرجے ڈی پربغیرنام لئے نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ عوام تو سڑکوں پر ہے لیکن نام نہاد سیکولرپارٹی اور اسکے لیڈر کہاں ہیں ؟ سڑکوں پر انکی لڑائی نہیں دیکھائی دے رہی ہے ، اگر اس لڑائی کو یہ فراموش کریں گے تو یقین مانیں جب وجود پرآن پڑی ہے تو عوام انہیں بھی فراموش کردیگی ۔Conclusion:انہوں نے اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کے گیادورے پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ نفرت کے سوداگر جو بٹوارے میں یقین رکھتے ہیں جو قبرستان اور بچیوں کی عزت وآبرو پر سیاست کی روٹی سینکتے ہوں انکے آنے سے امن کی سرزمین گیا میں نفرت کاماحول قائم ہوگا ۔انہوں نے مزید کہاکہ ملک پرخطرہ منڈرہاہے اسکو بچانے کی ضرورت ہے ، انہوں نے کانگریس پر نشانہ سادھتے ہوئے کہاکہ آج ہم پر سیکولرازم کی دہائی دیکر الزام لگارہے ہیں کہ اویسی ملک میں اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں شائد وہ بھول گئے ہیں جب انکے ساتھ تھے تو ہم بڑے اچھے تھے ، ہم ان سوداگروں کی سوداگری پرقفل لگائیں گے
بائٹ اخترالایمان
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.