ETV Bharat / bharat

این پی آر پرانے طریقے سے ہوگا: نتیش کمار

بہار اسمبلی نے منگل کے روز ریاست میں مجوزہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) پر عمل درآمد نہ کرنے کی قرارداد منظور کی۔

Bihar Assembly passes resolution against NRC
'این آر سی کے خلاف قرار داد منظور، این پی آر پرانے طریقے سے ہوگا'
author img

By

Published : Feb 25, 2020, 8:51 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 1:56 PM IST

اس موقعے پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اسمبلی میں قومی شہری رجسٹر ( این آر سی ) کو غیر ضروری بتایا اور کہا کہ 'قومی مردم شماری رجسٹر ( این پی آر ) کے حالیہ خاکہ سے مستقبل میں این آر سی کے نفاذ پر کچھ لوگوں کو خطرات لاحق ہوں گے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ان کی حکومت نے این پی آر، 2010 کے پرانے خاکہ کی بنیاد پر ہی کرانے کے لیے مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔'

متعلقہ ویڈیو

مسٹر کمار نے اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی پرساد یادو کے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )، این آر سی اور این پی پر ایوان میں خصوصی بحث کے لیے دی گئی تحریک التواء کی تجویز کی منظوری کے بعد قریب ایک گھنٹے کی ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سات اکتوبر 2019 کو حکومت ہند کے رجسٹرار اور مردم شماری کمشنر کی جانب سے بہار حکومت کو این پی آر سے متعلق ایک خط بھیجا گیا تھا اس سے قبل 15 مئی 2010 سے 15 جون 2010 کے مابین این پی آر کرایا گیا تھا اور اس کے بعد سنہ 2015 میں بھی اس پر کچھ کام ہوا تھا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس بار 2020 میں جو این پی آر کرانے کے لیے خط بھیجا گیا ہے اس کے خاکہ میں کچھ دیگر اطلاعات کو جمع کرنے کی بات ہے۔ سنہ 2010 میں این پی آر میں تھر ڈ جینڈر کو شامل نہیں کیا گیا تھا لیکن اس بار اس میں تھرڈ جینڈر کو جوڑا گیا ہے۔ اس کے علاوہ والدین کا نام، ان کی تاریخ پیدائش، ان کی جائے پیدائش اور جائے وفات کی بھی جانکاری طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی معلومات ہر کسی کو نہیں ہے۔ وہ بھی اپنے ماں۔ باپ کے متعلق ایسی معلومات سے لا علم ہیں۔

مسٹر کمار نے کہاکہ این پی آر 2020 میں ماں۔ باپ سے متعلق پوچھی گئی جانکاری دستیاب نہیں ہونے پر اس کے آگے انورٹیڈ کوما کے اندر چھوٹی لکیر کھینچ کر چھوڑ دینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے مستقبل میں این آر سی کے نفاذ سے متعلق خطرات لاحق ہوں گے اس لیے ان کی حکومت نے حکومت ہند کے رجسٹرار اور مردم شماری کمشنر کو 15 فروری کو خط لکھ درخواست کی ہے کہ این پی آر میں تھرڈ جینڈر کو جوڑنے کے علاوہ دیگر سوالات کو شامل نہیں کیاجائے۔

اس موقعے پر وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اسمبلی میں قومی شہری رجسٹر ( این آر سی ) کو غیر ضروری بتایا اور کہا کہ 'قومی مردم شماری رجسٹر ( این پی آر ) کے حالیہ خاکہ سے مستقبل میں این آر سی کے نفاذ پر کچھ لوگوں کو خطرات لاحق ہوں گے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ان کی حکومت نے این پی آر، 2010 کے پرانے خاکہ کی بنیاد پر ہی کرانے کے لیے مرکزی حکومت کو خط لکھا ہے۔'

متعلقہ ویڈیو

مسٹر کمار نے اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی پرساد یادو کے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )، این آر سی اور این پی پر ایوان میں خصوصی بحث کے لیے دی گئی تحریک التواء کی تجویز کی منظوری کے بعد قریب ایک گھنٹے کی ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سات اکتوبر 2019 کو حکومت ہند کے رجسٹرار اور مردم شماری کمشنر کی جانب سے بہار حکومت کو این پی آر سے متعلق ایک خط بھیجا گیا تھا اس سے قبل 15 مئی 2010 سے 15 جون 2010 کے مابین این پی آر کرایا گیا تھا اور اس کے بعد سنہ 2015 میں بھی اس پر کچھ کام ہوا تھا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس بار 2020 میں جو این پی آر کرانے کے لیے خط بھیجا گیا ہے اس کے خاکہ میں کچھ دیگر اطلاعات کو جمع کرنے کی بات ہے۔ سنہ 2010 میں این پی آر میں تھر ڈ جینڈر کو شامل نہیں کیا گیا تھا لیکن اس بار اس میں تھرڈ جینڈر کو جوڑا گیا ہے۔ اس کے علاوہ والدین کا نام، ان کی تاریخ پیدائش، ان کی جائے پیدائش اور جائے وفات کی بھی جانکاری طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کی معلومات ہر کسی کو نہیں ہے۔ وہ بھی اپنے ماں۔ باپ کے متعلق ایسی معلومات سے لا علم ہیں۔

مسٹر کمار نے کہاکہ این پی آر 2020 میں ماں۔ باپ سے متعلق پوچھی گئی جانکاری دستیاب نہیں ہونے پر اس کے آگے انورٹیڈ کوما کے اندر چھوٹی لکیر کھینچ کر چھوڑ دینی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے مستقبل میں این آر سی کے نفاذ سے متعلق خطرات لاحق ہوں گے اس لیے ان کی حکومت نے حکومت ہند کے رجسٹرار اور مردم شماری کمشنر کو 15 فروری کو خط لکھ درخواست کی ہے کہ این پی آر میں تھرڈ جینڈر کو جوڑنے کے علاوہ دیگر سوالات کو شامل نہیں کیاجائے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 1:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.