رواں سال کورونا وائرس کے باعث علم کی سواری کو ہاتھی پر نہیں نکالا جا سکے گا۔
حکومت نے یکم محرم کو ہی اس سلسلے میں ہدایات جاری کرتے ہوئے علم کے ہمراہ جلوس پر بھی پابندی عائد کی ہے اور اب علم کی سواری کے لئے ہاتھی بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے جس سے شیعہ برادری میں مایوسی ہے۔
کافی دن سے علم کی سواری کے متعلق معمہ برقرار تھا۔ عاشور خانہ کے نگران کار علی الدین آصف نے ہاتھی پر علم کی سواری نہ نکالے جانے کی توثیق کی۔
رکن وقف کونسل حنیف علی نے علم کی سواری سمیت دیگر امور پر ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: امام عالی مقام کی شہادت عالمی رہنماؤں کی نظر میں
حنیف علی نے بتایا کہ مذہبی فریضے کا تعلق ہمارے عقیدے سے ہے لیکن ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سرکاری ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔
نارائن پیٹ عاشور خانے میں علم ایستاد نہ کیے جانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں حنیف علی نے کہا کہ 'تلنگانہ وقف بورڈ کی لاپروائی کے باعث چند ماہ قبل نارائن پیٹ عاشور خانے کو منہدم کیا گیا تھا جہاں اس برس علم کی ایستادگی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس کے خلاف سینٹرل وقف کونسل کی جانب سے نوٹس دی جائے گی۔'