ETV Bharat / bharat

اشتیاق احمد جعفری کا جگدیپ سے لے کر سورما بھوپالی تک کا سفر - فلمی دنیا میں غم اور سوگ

مشہور فلم 'شعلے' میں سورما بھوپالی کے کردار کی وجہ سے اشتیاق احمد جعفری (فلمی نام جگدیپ) کو بہت شہرت ملی۔ چھ دہائیوں پر محیط اپنے کیریئر میں انہوں نے اپنی لازوال مزاحیہ اداکاری کے ذریعہ اپنے مداحوں کا دل جیت لیا۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
اشتیاق احمد جعفری اور جگدیپ سے لے کر سورما بھوپالی کی زندگی کا سفر
author img

By

Published : Jul 9, 2020, 1:24 PM IST

بالی وڈ کے لیے بھی اور پوری دنیا کے لیے بھی سنہ 2020 اپنے شروعاتی دور ہی سے نہایت سخت، آزمائشوں سے بھرا اور پریشان کن رہا ہے۔ بالی وڈ نے اس برس بڑی بڑی فلمی شخصیات کو کھویا تو وہیں پوری دنیا مہلک وبا کورونا وائرس سے اب تک جوجھ رہی ہے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
راجکمار سنتوشی کی انداز اپنا (1994) میں سلمان خان کے والد کا کردار
  • فلمی دنیا میں غم اور سوگ:

مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ فلمی صنعت کو بھی کو مشکلات کا سامنا رہا۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران کئی نامی گرامی فلمی شخصیات دنیا سے ایک ایک کر کے گزر گئیں۔ اسی وجہ سے پوری فلمی دنیا ابھی بھی غم اور سوگ میں ہے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا

دریں اثنأ بالی ووڈ کے نامور مزاح نگار جگدیپ کی وفات کی ایک اور افسوسناک خبر آجاتی ہے۔ جن کا 81 برس کی عمر میں آٹھ جولائی 2020 کو انتقال ہوگیا۔

بھارتی فلم انڈسٹری کے شاندار اور حیرت انگیز مزاح نگار کے طور پر جگدیپ کو بڑی شہرت ملی۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ کا مقصد ہمیشہ ناظرین کو خوش رکھنا اور ہنساتے رہنا تھا۔
  • اشتیاق احمد جعفری سے لے کر سورما بھوپالی تک:

جگدیپ کا اصلی نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔ انہوں نے تقریباً چار سو فلموں میں کام کیا۔

جگدیپ کا تعلق اس دور سے تھا، جب مزاح نگاری ہندی فلموں میں نہ کے برابر تھی، یا موجود تھی بھی تو اس کو بہت زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
فلمم سورما بھوپالی کا پوسٹر

ممتاز مزاح نگار سید اشتیاق احمد جعفری عرف جگدیپ 29 مارچ 1939 کو امرتسر پیدا ہوئے۔ انھوں نے بعد میں 'جگدیپ' کے نام سے فلمی کریئر شروع کی اور اپنی لازوال اداکاری سے فلم بینوں کے دل میں اتر گئے۔ لیکن رمیش سیپی کے بلاک بسٹر فلم شعلے (1975) میں سورما بھوپالی کا کردار ادا کر کے انہوں نے مزاحیہ اداکاری کی ایک نئی مثال قائم کی اور مقبولیت کی بلندی پر پہنچ گئے۔

  • ہدایتکاری بھی اور مرکزی کردار بھی:

انہوں نے سورما بھوپالی نام سے ایک فلم کی ہدایتکاری بھی کی تھی اور خود ہی اس فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کیا تھا۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
سورما بھوپالی کا انوکھا انداز

جگدیپ نے 1951 میں بی آر چوپڑا کی فلم 'افسانہ' سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، جگدیپ اس فلم میں بطور چائلڈ آرٹسٹ نظر آئے تھے۔

  • چائلڈ آرٹسٹ

اس کے بعد انہوں نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا، جن میں گرو دت کی 'آر پار'، بمل رائے کی 'دو بیگھہ زمین' جیسی بہترین فلمیں شامل ہیں۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا

فلم 'ہم پنچھی ایک ڈال کے' میں ان کے کام کو لوگوں نے بے حد سراہا اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے بھی جگدیپ کی تعریف کی تھی۔

جگدیپ کے بیٹے جاوید جعفری اور نوید جعفری بھی کافی مقبول مزاحیہ اداکار اور ڈانسر ہیں۔

  • ناظرین کی خوشی جگدیپ کا مقصد:

ان کی رخصتی کے ساتھ ہی ہندی سنیما نے ایک ایسا اداکار کھو دیا ہے جس نے اپنے ناظرین کو مزاح کے ذریعے ہمیشہ خوش رکھا۔

مزید پڑھیں: شعلے کے سورما بھوپالی کا انتقال

اگرچہ ان کی سورما بھوپالی ہمیشہ سامعین کے ذہنوں میں پیوست رہے گی، لیکن نئی نسل انہیں راجکمار سنتوشی کی انداز اپنا اپنا (1994) میں سلمان خان کے والد کی حیثیت سے یاد کریں گے۔

  • 'مستی نہیں سستی'

ان کی آخری ریلیز ہونے والی فلم علی عباس چودھری کی ہدایت کاری میں کامیڈی فلم مستی نہیں سستی (2017) ہے جس میں قادر خان، شکتی کپور، جانی لیور اور پریم چوپڑا بھی ان کے ساتھ شامل تھے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ غمگین انداز میں، جن کے انتقال پر پوری فلم انڈسٹری غم سے نڈھال ہے۔
  • الوداع.... الوداع .... الوداع :

یاد رہے کہ گزشتہ تین ماہ میں بالی ووڈ کی پانچ بڑی معروف شخصیات نے اس دنیا کو الوداع کہا ہے۔ اپریل میں عرفان خان اور رشی کپور کا انتقال ہو گیا تھا، اس کے بعد سشانت سنگھ راجپوت نے جون کے مہینے میں خودکشی کرلی تھی۔

ان سب کے علاوہ رواں ماہ کے اواخر میں معروف کوریو گرافر سروج خان کا بھی انتقال ہوگیا۔

بالی وڈ کے لیے بھی اور پوری دنیا کے لیے بھی سنہ 2020 اپنے شروعاتی دور ہی سے نہایت سخت، آزمائشوں سے بھرا اور پریشان کن رہا ہے۔ بالی وڈ نے اس برس بڑی بڑی فلمی شخصیات کو کھویا تو وہیں پوری دنیا مہلک وبا کورونا وائرس سے اب تک جوجھ رہی ہے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
راجکمار سنتوشی کی انداز اپنا (1994) میں سلمان خان کے والد کا کردار
  • فلمی دنیا میں غم اور سوگ:

مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ فلمی صنعت کو بھی کو مشکلات کا سامنا رہا۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران کئی نامی گرامی فلمی شخصیات دنیا سے ایک ایک کر کے گزر گئیں۔ اسی وجہ سے پوری فلمی دنیا ابھی بھی غم اور سوگ میں ہے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا

دریں اثنأ بالی ووڈ کے نامور مزاح نگار جگدیپ کی وفات کی ایک اور افسوسناک خبر آجاتی ہے۔ جن کا 81 برس کی عمر میں آٹھ جولائی 2020 کو انتقال ہوگیا۔

بھارتی فلم انڈسٹری کے شاندار اور حیرت انگیز مزاح نگار کے طور پر جگدیپ کو بڑی شہرت ملی۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ کا مقصد ہمیشہ ناظرین کو خوش رکھنا اور ہنساتے رہنا تھا۔
  • اشتیاق احمد جعفری سے لے کر سورما بھوپالی تک:

جگدیپ کا اصلی نام سید اشتیاق احمد جعفری تھا۔ انہوں نے تقریباً چار سو فلموں میں کام کیا۔

جگدیپ کا تعلق اس دور سے تھا، جب مزاح نگاری ہندی فلموں میں نہ کے برابر تھی، یا موجود تھی بھی تو اس کو بہت زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
فلمم سورما بھوپالی کا پوسٹر

ممتاز مزاح نگار سید اشتیاق احمد جعفری عرف جگدیپ 29 مارچ 1939 کو امرتسر پیدا ہوئے۔ انھوں نے بعد میں 'جگدیپ' کے نام سے فلمی کریئر شروع کی اور اپنی لازوال اداکاری سے فلم بینوں کے دل میں اتر گئے۔ لیکن رمیش سیپی کے بلاک بسٹر فلم شعلے (1975) میں سورما بھوپالی کا کردار ادا کر کے انہوں نے مزاحیہ اداکاری کی ایک نئی مثال قائم کی اور مقبولیت کی بلندی پر پہنچ گئے۔

  • ہدایتکاری بھی اور مرکزی کردار بھی:

انہوں نے سورما بھوپالی نام سے ایک فلم کی ہدایتکاری بھی کی تھی اور خود ہی اس فلم میں مرکزی کردار بھی ادا کیا تھا۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
سورما بھوپالی کا انوکھا انداز

جگدیپ نے 1951 میں بی آر چوپڑا کی فلم 'افسانہ' سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا، جگدیپ اس فلم میں بطور چائلڈ آرٹسٹ نظر آئے تھے۔

  • چائلڈ آرٹسٹ

اس کے بعد انہوں نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا، جن میں گرو دت کی 'آر پار'، بمل رائے کی 'دو بیگھہ زمین' جیسی بہترین فلمیں شامل ہیں۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ نے بہت سی فلموں میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا

فلم 'ہم پنچھی ایک ڈال کے' میں ان کے کام کو لوگوں نے بے حد سراہا اور بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے بھی جگدیپ کی تعریف کی تھی۔

جگدیپ کے بیٹے جاوید جعفری اور نوید جعفری بھی کافی مقبول مزاحیہ اداکار اور ڈانسر ہیں۔

  • ناظرین کی خوشی جگدیپ کا مقصد:

ان کی رخصتی کے ساتھ ہی ہندی سنیما نے ایک ایسا اداکار کھو دیا ہے جس نے اپنے ناظرین کو مزاح کے ذریعے ہمیشہ خوش رکھا۔

مزید پڑھیں: شعلے کے سورما بھوپالی کا انتقال

اگرچہ ان کی سورما بھوپالی ہمیشہ سامعین کے ذہنوں میں پیوست رہے گی، لیکن نئی نسل انہیں راجکمار سنتوشی کی انداز اپنا اپنا (1994) میں سلمان خان کے والد کی حیثیت سے یاد کریں گے۔

  • 'مستی نہیں سستی'

ان کی آخری ریلیز ہونے والی فلم علی عباس چودھری کی ہدایت کاری میں کامیڈی فلم مستی نہیں سستی (2017) ہے جس میں قادر خان، شکتی کپور، جانی لیور اور پریم چوپڑا بھی ان کے ساتھ شامل تھے۔

beyond soorma bhopali: a peep into the celluloid journey of jagdeep
جگدیپ غمگین انداز میں، جن کے انتقال پر پوری فلم انڈسٹری غم سے نڈھال ہے۔
  • الوداع.... الوداع .... الوداع :

یاد رہے کہ گزشتہ تین ماہ میں بالی ووڈ کی پانچ بڑی معروف شخصیات نے اس دنیا کو الوداع کہا ہے۔ اپریل میں عرفان خان اور رشی کپور کا انتقال ہو گیا تھا، اس کے بعد سشانت سنگھ راجپوت نے جون کے مہینے میں خودکشی کرلی تھی۔

ان سب کے علاوہ رواں ماہ کے اواخر میں معروف کوریو گرافر سروج خان کا بھی انتقال ہوگیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.