ایئرپورٹ کاؤنسلنگ انٹرنیشنل (اے سی آئی) نے سنہ 2019 میں ہوائی اڈوں پر آمدو رفت کے حساب سے منگل کو نئی رینکنگ جاری کی۔
دہلی ہوائی اڈے پر گزشتہ مسافروں کی تعداد دو فیصد گھٹ کر6,84,90,731 رہ گئی ہے۔
سنہ 2018 میں یہ دنیا میں 12ویں مقام پر تھا۔ گذشتہ برس اس کی رینکنگ گھٹ کر 17ویں پائیدان پر آگئی۔ اس کے باوجود ٹاپ 20 میں جگہ بنانے والا یہ بھارت کا واحد ہوائی اڈا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہلی ہوائی اڈے پر اس برس کی پہلی سہ ماہی میں یعنی جنوری سے مارچ کے درمیان ہوائی مسافروں کی تعداد میں 7.1 فیصدی کی کمی درج کی گئی ہے۔ مارچ کے آخری ہفتے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک میں مسافر پروازیں پوری طرح بند رہیں۔ کوویڈ 19 کے پیش نظر اس سے پہلے سے ہی کئی بین الاقوامی راستوں پر پروازیں بند کردی گئی تھیں۔ ملک میں 22 مارچ سے بین الاقوامی پروازوں کی آمدو رفت بند کردی گئی تھی۔اعدادو شمار کے مطابق اس سال 31 مارچ کو ختم تماہی میں دہلی ہوائی اڈے پر1,56,18,233 مسافروں کی آمدورفت رہی۔
اے سی آئی کے سفر کی تعداد پر مبنی رینکنگ میں امریکہ کا ایٹلانٹا ہوائی اڈا اور چین کا بیجنگ ہوائی اڈا تقریباً پہلے اور دوسرے مقام پر بنے رہے۔ مسافروں کی تعداد 3.1 فیصد تک گھٹنے سے دوبئی ہوائی اڈا ایک مقام کھسک کر چوتھے نمبر پر چلا گیا جبکہ امریکہ کا لاس اینجلس ہوائی اڈا ایک مقام کی چھلانگ لگاکر تیسرے پائیدان پر پہنچ گیا۔ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے ہنیدا ہوائی اڈے نے اپنا پانچواں مقام برقرار رکھا ہے۔
ٹاپ 10میں امریکہ کے چار ہوائی اڈے ہیں اور چین کے دو ہوائی اڈے ہیں۔ امریکہ کا شکاگو چھٹے اور ڈیلس ہوائی اڈا دسویں مقام پر رہا۔لندن کا ہتھرو ہوائی اڈا ساتوین، چین کا شنگھائی اٹھویں اور فرانس کے دارالحکومت پیرس کا چارلس ڈی گوئیلا ہوائی اڈا نویں مقام پر رہا۔
کسی ہوائی اڈے پر اترنے اور وہاں سے پرواز بھروالے طیاروں کی تعداد کے معاملے میں دہلی ہوائی اڈا 13ویں مقام سے پھسل کر 16ویں مقام پر چلا گیا ہے۔پچھلے سال یہاں 4,66,452 لینڈنگ اور ٹیک آف ہوئے جو 2018 کے مقابلے تین فیصد کم ہے۔ملک کے دوسرے نمبر کی فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی جیٹ ایئرویز کے بند ہونے کا اثر دہلی ایئرپورٹ کے اعدادو شمار پر صاف نظر آرہا ہے۔اس معاملے میں امریکہ کا شکاگو ہوائی اڈا پہلے اور ایٹلانٹا ہوائی اڈا دوسرے مقام پر رہا۔
صرف بین الاقوامی مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے دبئی ہوائی اڈا پہلے،لندن کا ہتھرو ہوائی اڈا دوسرے اور نیدرلینڈر کا ایمسٹرڈم ہوائی اڈا تیسرے مقام پر رہا۔اس فہرست میں ٹاپ 20 میں کوئی ہندوستانی ہوائی اڈا نہیں ہے۔
فضائی راستے سے مال برداری کے معاملے میں ہانگ کانگ ہوائی اڈا پہلے مقام پر رہا۔صرف بین الاقوامی مال ٹرانسپورٹ کے معاملے میں بھی اس نے اپنا دبدبا قائم رکھا ہے۔