کینڈل مارچ کے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں دانشوران، سماجی کارکنان و برادران نے وطن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنے نظریات بتائے اور ساتھ ہی دہلی کے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلباء و اساتذۂ جو نا معلوم غنڈوں کے حملہ کا شکار ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
کینڈل لائٹ مارچ میں شریک لوگوں نے مخالف شہریت ترمیمی قانون پلےکارڈس اٹھائے ہوئے تھے اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آزادی کی نعرے بھی لگائے۔
سیویرز آف ڈیموکرسی کے ذمہ داران نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کینڈل لائٹ مارچ میں کئی ہزار لوگ آئے جب کہ ہمارا اندازہ صرف دو سو تا تین سو کا تھا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ان شرکاء میں بیشتر افراد برادران وطن رہے۔