کینڈل مارچ کے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں دانشوران، سماجی کارکنان و برادران نے وطن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنے نظریات بتائے اور ساتھ ہی دہلی کے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلباء و اساتذۂ جو نا معلوم غنڈوں کے حملہ کا شکار ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
بنگلور میں جے این یو طلبہ کے لیے یکجہتی مظاہرہ
بنگلور کی سماجی تنظیم سیویرز آف ڈیموکرسی کی جانب سے جے این یو طلباء کے لیے یکجہتی کے مظاہرے کی غرض سے ایک کینڈل لائٹ مارچ کا اہتمام کیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
![بنگلور میں جے این یو طلبہ کے لیے یکجہتی مظاہرہ بنگلور میں جے این یو طلبہ کے لیے یکجہتی مظاہرہ](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-5690386-716-5690386-1578864425719.jpg?imwidth=3840)
کینڈل لائٹ مارچ میں شریک لوگوں نے مخالف شہریت ترمیمی قانون پلےکارڈس اٹھائے ہوئے تھے اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آزادی کی نعرے بھی لگائے۔
سیویرز آف ڈیموکرسی کے ذمہ داران نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کینڈل لائٹ مارچ میں کئی ہزار لوگ آئے جب کہ ہمارا اندازہ صرف دو سو تا تین سو کا تھا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ان شرکاء میں بیشتر افراد برادران وطن رہے۔
کینڈل مارچ کے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں دانشوران، سماجی کارکنان و برادران نے وطن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنے نظریات بتائے اور ساتھ ہی دہلی کے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلباء و اساتذۂ جو نا معلوم غنڈوں کے حملہ کا شکار ہوئے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
کینڈل لائٹ مارچ میں شریک لوگوں نے مخالف شہریت ترمیمی قانون پلےکارڈس اٹھائے ہوئے تھے اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آزادی کی نعرے بھی لگائے۔
سیویرز آف ڈیموکرسی کے ذمہ داران نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کینڈل لائٹ مارچ میں کئی ہزار لوگ آئے جب کہ ہمارا اندازہ صرف دو سو تا تین سو کا تھا۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ان شرکاء میں بیشتر افراد برادران وطن رہے۔
جے. این. یو طلباء کے ساتھ اکجہتی کا مظاہرہ
بنگلور: شہر کی معروف سماجی تنظیم 'سیویرز آف ڈیموکرسی' کی جانب سے جے این یو طلباء کے ساتھ اکجہتی کے مظاہرے کی غرض سے ایک کینڈل لائٹ وجل کا اہتمام کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
کینڈل وجل کے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں دانشوران، سماجی کارکنان و برادران وطن شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنے نظریات بتائے اور ساتھ ہی دہلی کے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلباء و اساتذۂ جو نا معلوم غنڈوں جے حملہ کا شکار ہوئے، سے اکجہتی جتائی.
کینڈل لائٹ وجل میں شریک لوگوں نے شہریت تعمیمی قانون مخالف پلےکارڈس اٹھائے ہوئے تھے اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے آزادی کی نعرے لگائے.
سیویرز آف ڈیموکرسی کے ذمہ داران نے اس موقع پر ای. ٹی. وی. بھارت کو بتایا کہ اس کینڈل لائٹ وجل میں غیر متسقع طور پر کئی ہزار لوگ آئے جب کہ ہمارا اندازہ صرف 2 سے 3 سو رہا. انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ان شرکاء میں بیشتر افراد برادران وطن رہے.
بائیٹس...
1. کاماکشی،طالبہ
2. ظفر محی الدین، تھئیٹر آرٹسٹ
3. این ابراہم،طالبہ
4. ڈاکٹر ہمایوں سیٹھ، صدر، سیویرز آف ڈیموکرسی
5. محمدConclusion: