اجودھیا کے بابری مسجد۔رام جنم بھومی زمین کے تنازع میں ثالثی کا عمل ناکام رہا ہے اور اب 6 اگست سے سپریم کورٹ میں اس مقدمے کی سماعت ہوگی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی دستوری بنچ نے کہا کہ اس تنازعہ کونمٹانے کی غرض سے ثالثی کا عمل ناکام رہاہے اور اب اس کی باضابطہ سماعت کی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے سابق جج ایف ایم آئی کلیف اللہ، سیاسی کارکن مسٹر روی شنکر اور ثالثی امور کے ماہر ایڈوکیٹ شری رام پنچو کی ثالثی کی کمیٹی نے گذشتہ روز آئینی بنچ کے سامنے سیل بند لفافے میں اپنی رپورٹ سونپ دی تھی۔
آئینی بنچ نے رپورٹ کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ثالثی کا عمل ناکام رہا ہے۔ چیف جسٹس سمیت آئینی بنچ کے دوسرے ارکان جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس عبد النذیر ہیں۔
مسلم فریقوں کی جانب سے پیروی کرنے والے ایک سینئر وکیل راجیو دھون نے عدالت کو بتایا کہ وہ 20 دن میں کیس کی پیروی کریں گے جس پر عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیر قیادت بیچ نے 18 جولائی کو ایک تین رکنی کمیٹی جو ایپکس کے ریٹائرڈ جج خلیف اللہ کی زیر قیادت تھی انہیں ثالثی کی رپورٹ 31 جولائی تک داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔