ایودھیا میں بھلے ہی رام بھگتوں کی جیت ہوئی ہو لیکن اب سے کچھ دیر قبل ہی لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ نے فیصلہ سنادیا ہے۔ اس فیصلے پر پورے ملک کی نظریں ٹکی تھیں۔
اس معاملے میں سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ بھی ملزم تھے اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی، وزیر اُوما بھارتی، رکن پارلیمان ساکشی مہاراج اور بینے کٹیار جیسے تمام ملزمان بری کردئیے گئے ہیں۔
اس ضمن میں اترپردیش کے مرادآباد میں جگہ جگہ صبح سے ہی پولیس مستعد ہے۔
- ملزمین کی تفصیلات:
اس کیس کی چارج شیٹ میں بی جے پی کے ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھراتی کلیان سنگھ سمیت کل 49 ملزمین کا نام شامل ہے۔ جن میں سے 17 ملزمین کا انتقال ہوچکا ہے باقی 32 ملزمین کو کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن26ملزمین ہی کورٹ پہنچے۔
شاکشی مہاراج، سادھوی رتمبھرا، چمپت رائے، ونے کٹیار وغیرہ عدالت میں موجود تھے۔
- کووڈ-19 کے سبب کورٹ میں حاضری سے معذورت:
بتادیں کہ کورونا وائرس اور صحت کی وجوہات سے کچھ ملزمین نے ایسا کرپانے سے معذوری ظااہر کی ہے۔ 92 سالہ لال کرشن اڈوانی اور 86 سالہ مرلی منوہر جوشی نے مبینہ طور پر پیشی سے چھوٹ مانگی ہے۔ اوما بھارتی کورونا سے متاثر ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جبکہ کلیان سنگھ کا بھی کرونا کا علاج جاری ہے۔ یہ لوگ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اسپیشل کورٹ میں شرکت کرسکتے ہیں۔
- جیل جانے سے بچاو کے طریقے:
واضح رہے کہ یہ فیصلہ 28 برس بعد آیا ہے۔ یہ فیصلہ بطور جج ایس کے یادو کا آخری فیصلہ ہوگا، اس کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ سمیت پوری ریاست میں حفاظتی انتظامات سخت کیے گئے ہیں۔ وہیں ملزمین کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ اگر وہ قصورار قرار دیئے جاتے ہیں تو ان کی ضمانت کے لیے تمام قواعد تیار کرلیے گئے ہیں اس طرح قصوروار جیل جانے سے فوری طور پر بچ جائیں گے۔