ETV Bharat / bharat

ایوھیا معاملہ: سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں ملزم کا بیان ریکارڈ

سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 1992 میں بابری مسجد انہدام کیس میں ایک ملزم کا بیان قلمبند کیا ہے۔

ayodhya demolition case: Special cbi court records statement of one accused
ایوھیا معاملہ: سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں ملزم کا بیان ریکارڈ
author img

By

Published : Jun 6, 2020, 11:11 AM IST

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج نے دوسرے چار ملزموں سے کہا ہے کہ وہ اپنے بیانات کی ریکارڈنگ کے لئے ہفتے کے روز دوبارہ پیش ہوں۔ جنہیں پہلے ہی طلب کیا گیا تھا۔

اس کے مطابق سی بی آئی کی خصوصی عدالت متنازعہ ڈھانچے کو ڈھانے کے کردار کے خلاف ثبوت پیش کرنے کی اجازت دی ہے۔

  • قانونی چارہ جوئی کے ثبوت:

سی بی آئی کی خصوصی عدالت (ایودھیا پراکرن) نے اس سے قبل بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ رام ولاس ویدنتی سمیت پانچ ملزمان کو سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت اپنے بیانات قلمبند کرنے کے لئے طلب کیا، تاکہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے ثبوت کی وضاحت کی جاسکے۔

تاہم خصوصی جج ایس کے یادو وقت کی کمی کی وجہ سے صرف ایک ملزم گاندھی یادو کا بیان ریکارڈ کرنے میں کامیاب رہے۔

جس کے بعد جج نے دوسرے چار ملزموں کو اپنے بیانات کی ریکارڈنگ کے لئے ہفتے کے روز دوبارہ پیش ہونے کے لیے کہا ہے۔

گاندھی اور ویدنتی کے علاوہ پانچوں ملزمان میں وجے بہادر سنگھ، پون پانڈے اور سنتوش ڈوبی سامل ہیں۔

عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت اپنے بیانات ریکارڈ کروانے کے بعد ملزمان سے اپنے دفاعی ثبوت لکھ کر پیش کرنے کو کہا ہے۔

  • یہ پانچ ملزمان کون ہیں؟

بتادیں کہ سنہ 1992 کے بابری مسجد انہدام کیس میں کل 32 افراد مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان میں سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی، یوپی کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ کے علاوہ بی جے پی کے رہنما مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، ونئے کٹیار، سادھوی ریتھمارا اور ساکشی مہاراج بھی شامل ہیں۔

مزید احکامات تک اڈوانی، جوشی اور اوما بھارتی کو مقدمے کی سماعت کے دوران ذاتی پیشی سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔

  • گواہوں کی جانچ پڑتال:

سی آر پی سی سیکشن 313 کے تحت ملزمان کا معائنہ استغاثہ کے گواہوں کی جانچ پڑتال کے مرحلے کے بعد ہے اور اس کا مقصد ملزم کو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے ثبوت کی وضاحت کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ بابری مسجد ڈھانچے کو چھ دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے مسمار کیا۔ جنھوں نے دعوی کیا تھا کہ ایودھیا میں یہ مسجد رام جنم بھومی کے مقام پر ایک قدیم مندر کو تباہ کرنے کے بعد تعمیر کی گئی تھی۔

سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج نے دوسرے چار ملزموں سے کہا ہے کہ وہ اپنے بیانات کی ریکارڈنگ کے لئے ہفتے کے روز دوبارہ پیش ہوں۔ جنہیں پہلے ہی طلب کیا گیا تھا۔

اس کے مطابق سی بی آئی کی خصوصی عدالت متنازعہ ڈھانچے کو ڈھانے کے کردار کے خلاف ثبوت پیش کرنے کی اجازت دی ہے۔

  • قانونی چارہ جوئی کے ثبوت:

سی بی آئی کی خصوصی عدالت (ایودھیا پراکرن) نے اس سے قبل بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ رام ولاس ویدنتی سمیت پانچ ملزمان کو سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت اپنے بیانات قلمبند کرنے کے لئے طلب کیا، تاکہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے ثبوت کی وضاحت کی جاسکے۔

تاہم خصوصی جج ایس کے یادو وقت کی کمی کی وجہ سے صرف ایک ملزم گاندھی یادو کا بیان ریکارڈ کرنے میں کامیاب رہے۔

جس کے بعد جج نے دوسرے چار ملزموں کو اپنے بیانات کی ریکارڈنگ کے لئے ہفتے کے روز دوبارہ پیش ہونے کے لیے کہا ہے۔

گاندھی اور ویدنتی کے علاوہ پانچوں ملزمان میں وجے بہادر سنگھ، پون پانڈے اور سنتوش ڈوبی سامل ہیں۔

عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت اپنے بیانات ریکارڈ کروانے کے بعد ملزمان سے اپنے دفاعی ثبوت لکھ کر پیش کرنے کو کہا ہے۔

  • یہ پانچ ملزمان کون ہیں؟

بتادیں کہ سنہ 1992 کے بابری مسجد انہدام کیس میں کل 32 افراد مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان میں سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی، یوپی کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ کے علاوہ بی جے پی کے رہنما مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، ونئے کٹیار، سادھوی ریتھمارا اور ساکشی مہاراج بھی شامل ہیں۔

مزید احکامات تک اڈوانی، جوشی اور اوما بھارتی کو مقدمے کی سماعت کے دوران ذاتی پیشی سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔

  • گواہوں کی جانچ پڑتال:

سی آر پی سی سیکشن 313 کے تحت ملزمان کا معائنہ استغاثہ کے گواہوں کی جانچ پڑتال کے مرحلے کے بعد ہے اور اس کا مقصد ملزم کو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے ثبوت کی وضاحت کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ بابری مسجد ڈھانچے کو چھ دسمبر 1992 کو کارسیوکوں نے مسمار کیا۔ جنھوں نے دعوی کیا تھا کہ ایودھیا میں یہ مسجد رام جنم بھومی کے مقام پر ایک قدیم مندر کو تباہ کرنے کے بعد تعمیر کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.