وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کی۔ جس کے بعد ایران، عراق اور خلیج کے متعدد ممالک کے سفر سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے بتایا کہ 'امریکی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد پورے مشرق وسطی میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں'۔
مزید پڑھیں : 'یہ جنگ کے لیے پیش قدمی نہیں بلکہ اپنا دفاع ہے'
بتایا جارہا ہے کہ سنہ 1979 میں ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد یہ پہلا واقع ہے کہ ایران اور امریکہ نے لفظی جنگ کے بعد عملی طور پر فضائی حملے کیے ہیں۔
براہ راست فضائی حملوں کی کشیدگی کے بعد بھارت نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ 'میزائل حملے سے عراق میں موجود امریکی افواج کو نشانہ بنانا جنگ کی طرف پیش قدمی نہیں بلکہ اپنی حفاظت کے لیے دفاعی اقدام ہے'۔