مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ شاہ گنج مسجد میں نماز ادا کرنے جا رہے تھے لیکن وہ شاہ گنج کی مسجد نہیں پہنچ پائے، پولیس نے راستے میں ہی انھیں تحویل میں لے لیا، امتیاز جلیل نے مذہبی مقامات کھولنے کا حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔
دو ستمبر کو شاہ گنج کی مسجد میں اجتماعی نماز پڑھنے کا انہوں نے الٹی میٹم دیا تھا۔
اپنے انتباہ کے مطابق رکن پارلیمان مسجد کے لیے روانہ ہوئے لیکن پولیس نے انھیں راستے میں ہی تحویل میں لے لیا۔
گزشتہ روز بھی وہ مندر میں جا کر مندر کھلوانے کا اعلان کیا تھا لیکن پھر وہ پیچھے ہٹ گئے تھے اور مندر جانے کا اپنا ارادہ موقوف کر دیا تھا، جس کے بعد شیو سینا نے ان کی سخت نکتہ چینی کی تھی۔