آسام کی پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ سیدہ انورہ تیمور کے انتقال پر صدر جمہویہ رام ناتھ کووند اور وزیراعظم نریندر مودی ،ریاست کے گورنر جگدیش مکھی سمیت قومی رہنماؤں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔
صدر جمہویہ رام ناتھ کووند نے اپنے تعزیتی ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ان کے انتقال سے میں بے حد غمگین ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مرحومہ ہمیشہ زمینی سطح پر لوگوں کی خدمت کے لئے پرعزم رہی ہیں۔ انھوں نے آسام کی ترقی میں قابل ذکر خدمات انجام دیں۔ ان کے اہل خانہ کو میری جانب سے تعزیت
وزیر اعظم دفتر سے سیدہ انورہ تیمور کو خراج عقیدت پیش کی گئی ہے۔وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے لکھے گئے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ آسام کی سابق وزیر اعلی سیدہ انورہ تیمور جی کے اہل خانہ اور خیر خواہوں سے تعزیت پیش کی جا رہی ہے۔ ریاست آسام کی ترقی میں ان کی شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ریاست آسام کے گورنر جگدیش مکھی نے بھی اپنے ٹوئٹ میں انورہ تیمور کو تعزیت پیش کی ہے، انھوں لکھا ہے کہ وہ آسام کی ایک قابل انتظامی امور کی واحد خاتون وزیر اعلی تھیں جنہوں نے ریاست کے ساتھ ساتھ آسام کے لوگوں کی بھی پوری لگن اور شفقت سے خدمت کی۔ سوگوار لواحقین سے میری دلی تعزیت اور دعا ہے کہ وہ اس آزمائشی وقت میں ان کے ساتھ ہوں۔
انھوں نے مزید لکھا کہ سابق وزیراعلیٰ سیدہ انورہ تیمور کی وفات کو دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ انہوں نے عوام کی ترقی کے ساتھ سیاست کی وجہ سے کامیابی حاصل کی۔
آسام کے وزیر اعلی سربانندا سونوال نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ آسام کی سابق وزیر اعلی سیدہ انورہ تیمور کے اچانک انتقال سے میں غمزدہ ہوں۔میں ان کے کنبہ کے افراد اور خیر خواہوں سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔
اس کے علاوہ انورہ تیمور 4 مرتبہ جورہرٹ سے رکن اسمبلی اور دو مرتبہ راجیہ سبھا کی رکن پارلیمان بھی منتخب ہوئی تھیں۔
مزید پڑھیں:آسام کی پہلی مسلم خاتون وزیراعلیٰ کا انتقال
واضح رہے کہ آسام کی پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ سیدہ انورہ تیمور 83 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں، وہ گزشتہ 4 برس سے آسٹریلیا میں اپنے بیٹے کے ساتھ قیام پذیر تھیں۔
انورہ تیمور سات ماہ کے لیے آسام کی وزیر اعلی منتخب ہوئی تھیں۔اس کے علاوہ 4 مرتبہ جورہرٹ سے رکن اسمبلی اور 2 مرتبہ راجیہ سبھا کی رکن پارلیمان بھی منتخب ہوئی تھیں۔
سابق وزیر اعلی پیر کے روز آسٹریلیا میں اپنے بیٹے کی رہائش گاہ پر دل کا دورہ پڑنے کے سبب انتقال کر گئیں۔
انہوں نے 6 دسمبر 1980 کو آسام کی پہلی مسلم خاتون وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف لیا اور تقریبا سات ماہ تک خدمات انجام دیں۔