یہ ڈیٹا سپریم کورٹ کے حکم کے بعد شائع کیا گیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ڈیٹا محفوظ ہے اور کچھ تکنیکی خرابیوں کے سبب وہ کلاؤڈ سے غائب ہوگیا ہے۔
وزارت نے کہا ہے کہ اس مسئلہ کا 'جلد ہی حل نکال لیا جائے گا' لیکن ذرائع ابلاغ کے مطابق 'این آر سی' حکام کا کہنا ہے کہ ڈیٹا ویب سائٹ سے غائب ہوگیا ہے، کیونکہ آئی ٹی کمپنی 'وپرو' کے معاہدے کی تجدید نہیں کی گئی تھی۔
شمال مشرقی ریاست آسام کے این آر سی کی حتمی فہرست 31 اگست 2019 کو شائع ہوئی تھی، بھارتی شہریوں کی شمولیت اور این آر سی سے باہر نکلنے کی مکمل تفصیلات سرکاری ویب سائٹ 'www.nrcassam.nic.in' پر اپ لوڈ کردی گئی تھیں۔
ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق این آر سی سے وابستہ اعلی عہدیدار سے پتہ چلا ہے کہ کلاؤڈ سرور سبسکرپشن ختم ہو گیا تھا اور این آر سی کے سابق کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا کے ٹرانسفر کے بعد اس کی تجدید نہیں ہوئی تھی۔
آسام این آر سی سے وابستہ دیگر ذرائع کے مطابق گذشتہ برس 15 دسمبر کے بعد سروس بند کردی گئی تھی جبکہ ممبرشپ اکتوبر میں ختم ہوگئی تھی۔ اب کلاؤڈ سروس کی تجدید کیلئے تیزی سے کام کیا جارہا ہے۔