ETV Bharat / bharat

سیاحتی مقامات کی نگرانی کے لیے نو کنٹرول رومز کا افتتاح

author img

By

Published : Jun 20, 2020, 12:15 PM IST

آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا ہے کہ 'کنٹرول روم تربیت یافتہ اہلکاروں کے ذریعہ تیار کیا گیا اور وہ کشتیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھے گا۔ اس کی فٹنس اور کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں کیا کیے جانے والے اقدامات کی جانچ کرے گا'۔

ap cm inaugurates nine control rooms to regulate boating operations in tourist places
سیاحتی مقامات کی نگرانی کے لیے نو کنٹرول رومز کا افتتاح

گوداوری ندی میں حالیہ کشتی حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ریاست میں سیاحتی مقامات پر نگرانی کو باقاعدہ بنانے کے لئے چھ اضلاع میں نو کنٹرول رومز کا افتتاح کیا ہے۔

انہوں نے عہدیداروں کو ایک نئی سیاحت کی پالیسی بنانے کی بھی ہدایت دی کیونکہ موجودہ پالیسی 31 مارچ کو ختم ہوگئی۔

ایک سرکاری بیان نے وزیراعلی کے حوالے سے آن لائن کے ذریعے افتتاح کے بعد کہا ہے کہ 'معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (کنٹرول لائن) کو تمام کنٹرول رومز تک پہنچا دیا گیا ہے جس کی انہیں سختی سے پیروی کرنا چاہئے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'گوداوری ندی میں حالیہ کشتی حادثے کے بعد حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور نو کنٹرول روم قائم کرکے موثر اقدامات اٹھائے ہیں'۔

نو کنٹرول رومز میں سے تین مغربی گوداوری کے سنگاپلی، پیرانتلاپلی اور پوچاورم، مشرقی گوداوری ضلع میں دو گاندھی پوچمہ اور راجہ موندری علاقے شامل ہے۔ جبکہ دوسرے رشکونڈہ (وشاکھاپٹنم) ، ناگرجنا ساگر (گنٹور)، سریسلیم (کرنول) اور برم پرم (وجئے واڑہ) شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'مرد و خواتین سے مکمل طور پر لیس کنٹرول رومز کا تصور ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہوگا'۔

کنٹرول روموں میں ٹکٹ کاؤنٹر، آن لائن سروس، پبلک ایڈریس سسٹم، وائرلیس مواصلات کا نظام، حادثات سے بچنے کا طریقہ کار، ماہر غوطہ خوروں کی دستیابی اور اس طرح کے مواقع موجود ہوں گے۔

حکومت نے کہا کہ 'اس نے حفاظت اور مواصلات کے لیے خصوصی آلات خریدے ہیں جب کہ حادثے کی صورت میں حفاظتی کٹس کشتی میں ہی دستیاب ہوں گی'۔

سامان میں لائف گارڈز، لائف جیکٹس، پبلک ایڈریس سسٹم، آگ بجھانے والے اوزار، آن لائن مشورے، ابتدائی طبی امداد، سانس کے تجزیہ کاروں کے علاوہ گشت کشتیاں اور بچاؤ کشتیاں شامل ہیں۔

حکومت نے مزید کہا کہ 'وہ کشتی پر چلنے کے کاموں کے سلسلے میں آپریشنل رہنما اصولوں کو وضع کرئے گی'۔

اس کے نتیجے میں دریاؤں میں چلنے والی تمام کشتیاں آندھراپردیش میری ٹائم بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہونی چاہئیں اور محکمہ سیاحت سے 'نو آرگیومنٹ سرٹیفکیٹ (این او سی)' حاصل کریں۔

بعد ازاں محکمہ سیاحت کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس میں وزیراعلی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ 'وہ سیاحوں کو راغب کرنے اور 12 مقامات کی نشاندہی کرنے کے لئے نئی سیاحت کی پالیسی تیار کریں جہاں سہولیات سات ستارہ ہوٹلوں سے ملنے چاہئیں'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمارے سیاحتی مقامات اور ریزورٹس کی تفصیلات بڑی کمپنیوں کو دی جانی چاہئیں اور نئی پالیسی تیار کرنے سے پہلے ان کی تجاویز لیں'۔

وزیراعلی نے سیاحت کے لئے بڑی صنعتوں کو راغب کرنے کے لئے اس طرح سے سیاحت کے شعبے کے ضوابط اور ہدایات پر زور دیا ہے۔

نیز انہوں نے مختلف مقامات پر شیلپرم سیاحتی مراکز کے جائزے پر زور دیا۔ وزراء اونتی سرینواس، رامچندر ریڈی اور دیگر عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔

گوداوری ندی میں حالیہ کشتی حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ریاست میں سیاحتی مقامات پر نگرانی کو باقاعدہ بنانے کے لئے چھ اضلاع میں نو کنٹرول رومز کا افتتاح کیا ہے۔

انہوں نے عہدیداروں کو ایک نئی سیاحت کی پالیسی بنانے کی بھی ہدایت دی کیونکہ موجودہ پالیسی 31 مارچ کو ختم ہوگئی۔

ایک سرکاری بیان نے وزیراعلی کے حوالے سے آن لائن کے ذریعے افتتاح کے بعد کہا ہے کہ 'معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (کنٹرول لائن) کو تمام کنٹرول رومز تک پہنچا دیا گیا ہے جس کی انہیں سختی سے پیروی کرنا چاہئے'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'گوداوری ندی میں حالیہ کشتی حادثے کے بعد حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا ہے اور نو کنٹرول روم قائم کرکے موثر اقدامات اٹھائے ہیں'۔

نو کنٹرول رومز میں سے تین مغربی گوداوری کے سنگاپلی، پیرانتلاپلی اور پوچاورم، مشرقی گوداوری ضلع میں دو گاندھی پوچمہ اور راجہ موندری علاقے شامل ہے۔ جبکہ دوسرے رشکونڈہ (وشاکھاپٹنم) ، ناگرجنا ساگر (گنٹور)، سریسلیم (کرنول) اور برم پرم (وجئے واڑہ) شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 'مرد و خواتین سے مکمل طور پر لیس کنٹرول رومز کا تصور ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ ہوگا'۔

کنٹرول روموں میں ٹکٹ کاؤنٹر، آن لائن سروس، پبلک ایڈریس سسٹم، وائرلیس مواصلات کا نظام، حادثات سے بچنے کا طریقہ کار، ماہر غوطہ خوروں کی دستیابی اور اس طرح کے مواقع موجود ہوں گے۔

حکومت نے کہا کہ 'اس نے حفاظت اور مواصلات کے لیے خصوصی آلات خریدے ہیں جب کہ حادثے کی صورت میں حفاظتی کٹس کشتی میں ہی دستیاب ہوں گی'۔

سامان میں لائف گارڈز، لائف جیکٹس، پبلک ایڈریس سسٹم، آگ بجھانے والے اوزار، آن لائن مشورے، ابتدائی طبی امداد، سانس کے تجزیہ کاروں کے علاوہ گشت کشتیاں اور بچاؤ کشتیاں شامل ہیں۔

حکومت نے مزید کہا کہ 'وہ کشتی پر چلنے کے کاموں کے سلسلے میں آپریشنل رہنما اصولوں کو وضع کرئے گی'۔

اس کے نتیجے میں دریاؤں میں چلنے والی تمام کشتیاں آندھراپردیش میری ٹائم بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہونی چاہئیں اور محکمہ سیاحت سے 'نو آرگیومنٹ سرٹیفکیٹ (این او سی)' حاصل کریں۔

بعد ازاں محکمہ سیاحت کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس میں وزیراعلی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ 'وہ سیاحوں کو راغب کرنے اور 12 مقامات کی نشاندہی کرنے کے لئے نئی سیاحت کی پالیسی تیار کریں جہاں سہولیات سات ستارہ ہوٹلوں سے ملنے چاہئیں'۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'ہمارے سیاحتی مقامات اور ریزورٹس کی تفصیلات بڑی کمپنیوں کو دی جانی چاہئیں اور نئی پالیسی تیار کرنے سے پہلے ان کی تجاویز لیں'۔

وزیراعلی نے سیاحت کے لئے بڑی صنعتوں کو راغب کرنے کے لئے اس طرح سے سیاحت کے شعبے کے ضوابط اور ہدایات پر زور دیا ہے۔

نیز انہوں نے مختلف مقامات پر شیلپرم سیاحتی مراکز کے جائزے پر زور دیا۔ وزراء اونتی سرینواس، رامچندر ریڈی اور دیگر عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.