ملک کی دوسری ریاستوں میں عیدالضحیٰ کی تیاریاں عروج پر ہیں لیکن کرفیو زدہ جموں میں قربانی کے جانوروں کو خریدنے کے لیے لوگ دستیاب نہیں ہیں۔
اگرچہ ریاست جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں آج تین دن بعد کرفیو کو ہٹایا گیا تاہم مسلم اکثریتی علاقوں میں پابندیاں عائد ہونے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کا اثر تجارت پیشہ افراد پر بھی ہورہا ہے۔
کٹی کا تلاو مسجد کے باہر ہر سال کی طرح اس بار بھی قربانی کے جانور بیوپاریوں کے طرف سے رکھے گیے تھے تاہم انہیں خریدنے والے افراد نہیں ملے۔
حکومت کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر کے ساتھ ساتھ جموں میں عام زندگی بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے اور اس کی وجہ سے عیدالضحیٰ کی کوئی رونق نظر نہیں آرہی ہے۔