ETV Bharat / bharat

قانون ساز کونسل کو منسوخ کرنے کا بل اسمبلی میں پیش - قانون ساز کونسل کو ختم کرنے کا بل اسمبلی میں

آندھراپردیش کے وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آندھراپردیش قانون ساز کونسل کو منسوخ کرنے کا بل اسمبلی میں پیش کیا جس کے بعد اس بل پر مباحث شروع ہوگئے۔

andhra pradesh  legislative council
قانون ساز کونسل کو منسوخ کرنے کا بل اسمبلی میں پیش
author img

By

Published : Jan 27, 2020, 3:40 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 3:46 AM IST

قبل ازیں بزنس اڈوئزری کمیٹی نے ایک دن کے لئے اسمبلی کا سیشن طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔اس اجلاس میں مختلف امور کے ساتھ ساتھ اے پی کونسل کو منسوخ کرنے کے بل پر مباحث ہوئے۔کابینہ نے آج کے اسمبلی کے اجلاس سے پہلے اس مسودہ بل کو منظوری دی ہے۔
کابینہ نے خیال ظاہر کیا کہ تلگودیشم پارٹی قانون سازکونسل میں اکثریت کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ بلز کی منظوری کو روکا جاسکے۔ تلگودیشم جو کونسل کو منسوخ کرنے کے معاملہ پر فکرمند ہے،نے آج کے اجلاس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن تلگودیشم کے کونسل میں 28ارکان ہیں جبکہ حمکران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے کونسل میں 8اراکین،بی جے پی کے دو،تین آزاد اور 8نامزد اراکین ہیں۔دو وزرا پی سبھاش چندربوس اور موپی دیوی وینکٹ رمنا بھی قانون سازکونسل کے رکن ہیں۔
جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت نے سمجھاجاتا ہے کہ یہ محسوس کرلیا کہ قانون ساز کونسل میں بلز کی منظوری آسان نہیں ہوگی اس لئے اس کو منسوخ کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی دوران تلگودیشم مقننہ پارٹی کا اجلاس منگل گری میں پیر کوہوا جس میں کونسل کو منسوخ کرنے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے قانون سازکونسل میں تلگودیشم کے فلور لیڈر یناملارام کرشنوڈو نے کہا کہ قانون سازکونسل کو منسوخ کرنے کا طریقہ کار ہوتا ہے اس پرعمل کرنے کی ضرورت ہے اور اس عمل کی تکمیل کے لئے دو سال درکار ہوتے ہیں۔اے پی کونسل کو اُس وقت کے وزیراعلی و بانی تلگودیشم پارٹی این ٹی راما راو نے 31مئی 1985کو منسوخ کردیا تھا تاہم متحدہ اے پی میں 30مارچ2007کو اُس وقت کے وزیراعلی وائی ایس راج شیکھرریڈی نے کونسل کا احیاکیاتھاجبکہ ان کے فرزند وائی ایس جگن موہن ریڈی جو موجودہ آندھراپردیش کے وزیراعلی نے اب کونسل کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قبل ازیں بزنس اڈوئزری کمیٹی نے ایک دن کے لئے اسمبلی کا سیشن طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔اس اجلاس میں مختلف امور کے ساتھ ساتھ اے پی کونسل کو منسوخ کرنے کے بل پر مباحث ہوئے۔کابینہ نے آج کے اسمبلی کے اجلاس سے پہلے اس مسودہ بل کو منظوری دی ہے۔
کابینہ نے خیال ظاہر کیا کہ تلگودیشم پارٹی قانون سازکونسل میں اکثریت کا غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ بلز کی منظوری کو روکا جاسکے۔ تلگودیشم جو کونسل کو منسوخ کرنے کے معاملہ پر فکرمند ہے،نے آج کے اجلاس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن تلگودیشم کے کونسل میں 28ارکان ہیں جبکہ حمکران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے کونسل میں 8اراکین،بی جے پی کے دو،تین آزاد اور 8نامزد اراکین ہیں۔دو وزرا پی سبھاش چندربوس اور موپی دیوی وینکٹ رمنا بھی قانون سازکونسل کے رکن ہیں۔
جگن موہن ریڈی زیرقیادت حکومت نے سمجھاجاتا ہے کہ یہ محسوس کرلیا کہ قانون ساز کونسل میں بلز کی منظوری آسان نہیں ہوگی اس لئے اس کو منسوخ کرنے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی دوران تلگودیشم مقننہ پارٹی کا اجلاس منگل گری میں پیر کوہوا جس میں کونسل کو منسوخ کرنے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے قانون سازکونسل میں تلگودیشم کے فلور لیڈر یناملارام کرشنوڈو نے کہا کہ قانون سازکونسل کو منسوخ کرنے کا طریقہ کار ہوتا ہے اس پرعمل کرنے کی ضرورت ہے اور اس عمل کی تکمیل کے لئے دو سال درکار ہوتے ہیں۔اے پی کونسل کو اُس وقت کے وزیراعلی و بانی تلگودیشم پارٹی این ٹی راما راو نے 31مئی 1985کو منسوخ کردیا تھا تاہم متحدہ اے پی میں 30مارچ2007کو اُس وقت کے وزیراعلی وائی ایس راج شیکھرریڈی نے کونسل کا احیاکیاتھاجبکہ ان کے فرزند وائی ایس جگن موہن ریڈی جو موجودہ آندھراپردیش کے وزیراعلی نے اب کونسل کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Intro:Body:

new


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 3:46 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.