آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے باب سر سید گیٹ کو دھرنے بیٹھیں طالبات نے بند کر دیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے داخلے میں دھاندلی اور اس میں داخلے کو لے کر 45 دنوں سے یونیورسٹی انتظامیہ کے گیٹ پر دھرنا جاری ہے۔اس دھرنے میں یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات شامل ہیں۔
یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کا مطالبہ ہے کہ جب تک پی ایچ ڈی میں داخلہ نہیں ہو گا وہ یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔
رمضان سے قبل انہوں نے بھوک ہڑتال کی تھی، لیکن روزہ شروع ہوتے کے بعد بھوک ہڑتال کو ختم کر دیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے کئی بار دھرنے کو ہٹانے کی کوشش کی گئی، لیکن انتظامیہ ناکام رہی۔
یونیورسٹی انتظامیہ یہ الزام عائد کر تی رہی کہ دھرنے پر تمام طلبا یونیورسٹی کے نہیں ہیں اور یہ دھرنا صحیح نہیں ہے۔
چند روز قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے گائیڈلائنز دی تھی کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی رہائش گاہ اور دفتر کے 100 میٹر تک کوئی دھرنا اور احتجاج نہیں ہوگا۔ اس سے یونیورسٹی کے پڑھائی کا ماحول خراب ہوتا ہے۔
ہائی کورٹ کے گائیڈ لائنس کے باوجود داخلے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے گیٹ کے پاس دھرنا چل رہا ہے اور آج دھرنے پر بیٹی سبھی طالبات نے باب سید پر اپنی اسکوٹی لگا کر راستہ بند کردیا اور کرسی پر بیٹھ گئیں۔