انہوں نے کہا کہ عدالت نے 67 ایکڑ اراضی ہتھیا کر 5 ایکڑ اراضی مسجد کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ نیاز فاروقی نے کہا کہ وہ چاہے تو ہم سے 5 ایکڑ لے لیں یا 50 ایکڑ لے لیں۔ اس فیصلہ سے عوام میں مایوسی پھیلے گی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننے کے لیے ہم مجبور ہیں اور یہ بات سپریم کورٹ بھی جانتی ہے۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری کمال فاروقی نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ جلد بلائی جائے گی اور کورس آف ایکشن طیے کیا جائے گا۔ یہ میٹنگ اگلے ہفتے بلائی جائے گی۔
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ وہ اس فیصلہ سے متفق نہیں ہیں لیکن رول آف دی لا کا تقاضا یہ ہے کہ اس فیصلہ کو مانا جائے اور سب کو یہ فیصلہ ماننا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے مسلمانوں میں بے چینی ہوسکتی ہے یا اختلاف ہوسکتا ہے لیکن اس کے باوجود رول آف دی لا کا احترام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہتے جو بھی کوشش ہوسکتی ہے وہ کریں گے لیکن کوئی غیر قانونی طریقہ احتیار نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلہ کا جائزہ لیا جائے گا اور اگر کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں تمام شواہد پیش کیے گئے زمین کے دستاویزات ، آرکیالوجیکل سروے کے دستاویزات بھی پیش کیے گئے۔
مسلم فریق کے وکیل ایم آر شمشاد نے فیصلہ کو مسلم پہلو سے سمجھایا ، کورٹ کے اندر ان کے ساتھ کیا ہوا ، وہ بھی شیر کیا۔
مشہور وکیل سید شکیل احمد نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذریعہ قانونی لڑائی ہارنے کے سوال کا جواب دیا کہ کیوں بورڈ مسلسل قانونی لڑائی ہار رہا ہے۔