مہنت گری نے اس معاملے میں متأثرہ کے دعوؤں پر شبہ کا اظہار کرتے ہوئے پورے معاملے کی غیرجانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔
انہوں نےچنیما نند کی طرفداری کرتے ہوئے کہا کہ سادھو سنتوں پر الزامات عائد کرنا ایک فیشن بن گیا ہے۔ سوامی جی کی آڑ میں سادھو سنتوں کو بدنام کرنے اور ان کی شبیہ خراب کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ اس معاملے میں اکھاڑا پریشد سوامی کے ساتھ ہے۔ ایک سنت کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ منظم سازش کے تحت انہیں نشیلی اشیاء کھلا کر ناشائستہ فوٹو لیا گیا ہے اور انہیں بلیک میل کرنے کی ایک بڑی سازش ہے۔ ویڈیو میں دو لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں جو پیسہ لینے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ان میں سے کسی ایک نے یہ ویڈیو وائر ل کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے نریندر گری نے چنمیا نند کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ذریعہ یہ قبول کرلینا کہ 'میں شرمندہ ہوں' بہت بڑی بات ہے۔ سادھو سنتوں کو اس طرح کا عمل نہیں کرنا چاہئے۔اکھاڑا پریشد ان کا بائیکاٹ کرتا ہے۔لیکن آج انہوں نے اپنے بیان میں چنمیا نند کا دفاع کیا ہے اور لڑکی کو جیل میں ڈالنے کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔