بوئنگ747طیارہ راستے میں دہلی سے میڈیکل کٹ لے کر چین جائےگا۔ طیارے میں صرف انہی لوگوں کو داخلہ دیا جائےگا جن میں انفیکشن کی علامت نہیں ہے۔
اس خصوصی طیارے میں 325مساٖفروں کو وطن واپس لانے کا منصوبہ ہے۔ پرواز میں پائلٹ عملے کے ساتھ ڈاکٹر بھی جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا پہلا معاملہ پچھلے سال دسمبر کے ووہان شہر میں پایا گیا تھا، جس کے بعد یہ 18 ممالک میں پھیل گیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت امرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئے ایک ہنگامی میٹینگ کے بعد لیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت امرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئے ایک ہنگامی میٹینگ کے بعد لیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ادارہ نے کہا تھا کہ یہ وائرس ابھی اتنا سنگین نہیں ہے کہ دنیا میں صحت امرجنسی نافذ کر دیا جائے تا ہم چین سمیت دنیا بھر میں مسلسل پھیلنے کی صورت کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
وہیں ڈلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ چین میں کورونا وائرس کی پھیلنے کی وجہ سے نہیں لیا گیا ہے بلکہ باقی ممالک میں میں پائے جانے والے کیسز کے پیش نظر لیا گیا ہے۔
تنظیم کے ایک دوسرے اہلکار کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس وائرس کے پھیلاو اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
انہوں اس وائرس کے روک تھام کے لئے چین کے جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف بھی کی۔
بھارتیوں کو لانےکےلیےایئر انڈیا کا طیارہ چین روانہ
چین کے ووہان سے بھارتی شہریوں کو نکالنے کےلئے ایئر انڈیا کی خصوصی پرواز جمعہ کی صبح ممبئی سے روانہ ہوئی۔
بوئنگ747طیارہ راستے میں دہلی سے میڈیکل کٹ لے کر چین جائےگا۔ طیارے میں صرف انہی لوگوں کو داخلہ دیا جائےگا جن میں انفیکشن کی علامت نہیں ہے۔
اس خصوصی طیارے میں 325مساٖفروں کو وطن واپس لانے کا منصوبہ ہے۔ پرواز میں پائلٹ عملے کے ساتھ ڈاکٹر بھی جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا پہلا معاملہ پچھلے سال دسمبر کے ووہان شہر میں پایا گیا تھا، جس کے بعد یہ 18 ممالک میں پھیل گیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت امرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئے ایک ہنگامی میٹینگ کے بعد لیا گیا۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے سبب دنیا بھر میں عوامی صحت امرجنسی نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جینیوا میں ہوئے ایک ہنگامی میٹینگ کے بعد لیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ادارہ نے کہا تھا کہ یہ وائرس ابھی اتنا سنگین نہیں ہے کہ دنیا میں صحت امرجنسی نافذ کر دیا جائے تا ہم چین سمیت دنیا بھر میں مسلسل پھیلنے کی صورت کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
وہیں ڈلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ چین میں کورونا وائرس کی پھیلنے کی وجہ سے نہیں لیا گیا ہے بلکہ باقی ممالک میں میں پائے جانے والے کیسز کے پیش نظر لیا گیا ہے۔
تنظیم کے ایک دوسرے اہلکار کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس وائرس کے پھیلاو اور اس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
انہوں اس وائرس کے روک تھام کے لئے چین کے جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف بھی کی۔
TAGGED:
cororna virus affect