انہوں نے فضائیہ کی جانب سے پاکستان پر کیے گئے حملے سے متعلق ثبوت مانگنے پر اپوزیشن رہنماؤں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ فوج اپوزیشن رہنماؤں کو حملہ کے مقام پر اتار دے تاکہ حملے میں ہونے والے نقصانات کا وہ جائزہ لے سکیں۔
وی کی سنگھ نے اپنے ایک فیس بک پوسٹ میں نہ صرف اپوزیشن پر نکتہ چینی کی بلکہ میڈیا اور طلبہ یونین سے جڑے رہنماؤں پر بھی شدید تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی یہ خواہش ہے کہ بھارت شدت پسندی کے خاتمے کے لیے اسرائیل کی پیروی کرے۔ لیکن اپوزیشن کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہے۔ اسرائیلی عوام اپنی فوج پر شبہ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی اپنی فوج کی بے عزتی کرتے ہیں۔
فوج کے سابق سربراہ جنرل وی کے سنگھ نے طالب علم رہنما شہلا رشید اور کنہیا کمار پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ ملک کی فوج کو زانی کہتے ہیں۔ اس لیے پڑوسی ملک کی طرح ملک میں بھی ایئر اسٹرائک کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے خارجہ اور سابق فوجی سربراہ نے گزشتہ روز بھی اپوزیشن پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا ’’رات 3.30 بجے میری آنکھ کھل گئی، مچھر بہت تھے تو میں نے’ ہٹ ’مارا۔ ابھی مچھر کتنے مارے، یہ گننے بیٹھوں۔ یا آرام سے سو جاؤں''؟