وزیر دفاع یہاں فضائیہ کے کمانڈرس کے پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ فضائیہ کے ہیڈکوارٹر وایو بھون میں بدھ کے روز اس پروگرام سے ایئر چیف مارشل آر کے سنگھ بھدوریا نے بھی خطاب کیا۔
مسٹر سنگھ نے فضائیہ کے تمام کمانوں کے کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے گذشتہ کچھ ماہ میں ہندوستانی فضائیہ کے آپریشن کی استعداد میں اضافے کے لیے فعالیت سے کیے گئے کام کی تعریف کی اور کہا کہ فضائیہ نے جس پیشہ وارانہ ڈھنگ سے بالاکوٹ میں ایئر اسٹرائک آپریشن کیا اور مشرقی لداخ میں پیدا شدہ چیلنج بھرے حالات میں جتنی تیزی سے اہلکاروں اور سازوسامان کی تعیناتی کی۔
اس سے ہمارے دشمنوں کو سخت پیغام گیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اپنی خود مختاری کی حفاظت کسی قوم کا عزم، اس ملک کے عوام کا مسلح افواج کی استعداد پر یقین سے مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے ایکچول کنٹرول لائن پر جاری کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کی تعریف کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ فضائیہ کو کسی بھی مخالف صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔
وزیر دفاع نے کووِڈ 19 وبا کے دوران فضائیہ کی کارکردگی کی تعریف کی اور دفاعی پروڈکشن میں خود کفیلی حاصل کرنے کی ضرورت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ فضائیہ میں آنے والے دنوں میں دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے گا۔ وزیر دفاع نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی تقرری اور دفاعی پیداوار کی اتھارٹی کی تشکیل کے ذریعے سے تینوں افواج کے درمیان تال میل اور انضمام کے شعبے میں ہوئی ترقی پر بھی اطمینان ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ فضائیہ کو بدلتے وقت کے ساتھ ٹیکنالوجی میں آنے والی تبدیلیوں کو فوراً اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ نینو ٹیکنالوجی، آرٹفیشیل انٹیلیجنس، سائبر اور خلاء کے شعبے میں استعداد میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے فضائیہ کے کمانڈروں کو یقین دلایا کہ مسلح افواج کی مالی اور دیگر ہر طرح کی ضرورتوں کو پورا کیا جائے گا۔
فضائیہ کے سربراہ نے کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فضائیہ قلیل مدتی اور اسٹریٹجک خطرات کا سامنا کرنے لیے مکمل تیار ہے اور فضائیہ کی تمام یونٹ دشمن کی کسی بھی جارحانہ کاروئی کا جواب دینے کے اہل ہیں۔ تین دن تک چلنے والے اس اجلاس میں کمانڈر حالیہ آپریشنل اور تعیناتی کے منظر نامے کا تجزیہ کریں گے اور اس کے بعد اگلی دہائی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے فضائیہ کی استعداد بڑھانے کے بارے میں غور و خوض کریں گے۔