ڈاکٹر گلیریا نے کہا کہ 'کورونا وائرس سے بچنے کے لیے بھیڑ والی جگہ جانے سے بچیں۔ اگر وہاں جاتے بھی ہیں تو ماسک لگا کر جائیں۔'
ڈاکٹر گلیریا نے بتایا کہ 'کورونا وائرس ابھی ان لوگوں کو ہے جو لوگ باہر سے آئے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی علامات بہت ہی عام ہیں۔ کھانسی، سردی اور زکام جیسی علامات نظر آتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ بدلتے موسم کے ساتھ ہر کسی کو کورونا وائرس ہو۔ اگر کوئی آدمی باہر سے آیا ہے اور آپ اس کے رابطے میں آ گئے ہیں اور آپ کو سردی زکام ہو گیا ہے تو آپ ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔'
اچھی طرح ہاتھ دھوئیں
ڈاکٹر گلیریا نے بتایا کہ 'کھانستے وقت ٹشو پیپر کا استعمال کریں اور ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔'
لوگوں کا کہنا ہے کہ سینیٹائز صابن کی جگہ اچھا ہے۔
نان ویج کا کورونا سے کوئی لینا دینا نہیں ہے
لوگ کہتے ہیں کہ مچھلی اور گوشت نہ کھائیں، اس سے کورونا وائرس ہو سکتا ہے لیکن ڈاکٹر گلیریا کا کہنا ہے کہ 'کورونا وائرس کا مچھلی اور گوشت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ کچا گوشت کھانے سے پرہیز کریں۔'
گھر میں ماسک کی ضرورت نہیں
ڈاکٹر نے بتایا کہ 'اگر آپ گھر میں ہیں تو آپ کو ماسک کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر آپ بھیڑ والے علاقے میں جا رہے ہیں تو آپ کو اس کی ضرووت پڑے گی۔'
کورونا وئرس کی دوا بازار میں نہیں ہے
خیال رہے کہ ابھی تک کورونا وائرس کے لیے کوئی دوا نہیں بنی ہے۔ اس پر مسلسل تحقیق کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 'سوشل میڈیا پر جو کورونا وائرس کی دوا بتائی جا رہی ہے، وہ پوی طرح سے فرضی ہے۔ ابھی تک کورونا وائرس کی کوئی دوا نہیں بنی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کورونا وائرس کے لیے ہومیو پیتھک، آیورویدک کسی بھی طریقے کی کوئی بھی دوا بھارت میں موجود نہیں ہے۔'