بابری مسجد کی شہادت کے آج 27 سال مکمل ہوگئے۔ بھارت کی مختلف ریاستوں کے مسلمان ہر برس 6 دسمبر کو ' یوم سیاہ' کے طور پر مناتے ہیں۔
اس برس بھی بابری مسجد کی شہادت کے موقعے پر مسلمانان ہند نے پُرامن طور پر مظاہرے کیے اور حکومت سے مسجد کی شہادت کے تئیں اپنے غم کا اظہار کیا۔
قومی دارالحکومت دہلی کی شاہی جامع مسجد کے باہر 27 برسوں سے 6 دسمبر کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اس برس بھی احتجاج کیا گیا اور ملزمین کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں جمعہ کو بابری مسجد کے یوم شہادت کے موقع پر 4 بجکر 45 منٹ پر شہیدوں کی یادگار قدوائی پر بابری مسجد بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام اجتماعی اذان دے کر حکومت کے خلاف احتجاج درج کرایا گیا۔
بہار کے ضلع دربھنگہ میں بھی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے بینر تلے سینکروں مسلمانوں نے قلعہ گھاٹ سے دربھنگہ کلکٹر آفس تک پر امن طریقے سے احتجاجی مارچ نکالا اور متعلقہ افسر کو ایک میمورنڈم دے کر مسجد کو منہدم کرنے والوں پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
راجستھان مسلم فورم کے بینر تلے ایک بڑا احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا۔ یہ پروگرام جمعے کی نماز کے بعد شروع ہوا جو عصر کی نماز تک مسلسل جاری رہا۔ اس دوران انصاف کی مانگ کی گئی۔
مزید پڑھیں: بابری مسجد تاریخ کے آیئنے میں
بابری مسجد رام بھومی کے عرصہ دراز سے جاری مقدمے پر سپریم کورٹ نے گزشتہ 9 نومبر کو فیصلہ صادر کیا ہے اور عدالت کے فیصلے کا سب نے احترام کیا ہے لیکن ایک بار پھر مسلم فریق کی جانب سے آئینی حقوق کی بناء پر نظر ثانی کی عرضی دائر کی گئی ہے۔