ادار پونہ والا نے ٹویٹ کرکے حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا حکومت ہند کے پاس کورونا ٹیکہ کے لیے آئندہ سال تک 80000 کروڑ روپئے دستیاب ہوں گے، کیوں کہ مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کو ہندوستان میں سب کے لیے مفت کورونا ویکسین کی خریداری اور تقسیم میں اتنی رقم خرچ کرنی پڑے گی، یہ ایک چیلنج ہے جس کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے یہ سوال اس لیے پوچھا کیونکہ ہمیں ویکسین کی خریداری اور تقسیم کے واسطے ویکسین بنانے والوں کے لیے منصوبہ بنانے اور ہدایت دینے کی ضرورت ہے"۔
واضح رہے کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ ہندوستان میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی اسٹرا زینیکا کے ذریعہ تیار کردہ کورونا ویکسین کے فیز II اور فیز III کے ٹرائل کررہی ہے۔ اس ٹرائل کو کچھ وقت کے لیے روک دیا گیا تھا جب برطانیہ میں ایک رضاکار مریض کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔
ہندوستان میں ویکسین کی جانچ کے علاوہ سیرم انسٹی ٹیوٹ اس کی ایک ارب خوراکیں بھی تیار کرے گی، اس کے علاوہ، سیرم انسٹی ٹیوٹ نوووایکس کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کے مرحلہ III کا تجربہ اکتوبر میں شروع کرنے والی ہے۔ کمپنی اس ویکسین کی ایک ارب خوراکیں بھی تیار کرے گی۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ اپنی کورونا ویکسین بھی تیار کر رہی ہے، جو پری کلینیکل مرحلے میں ہے۔