ملک میں کورونا انفیکشن میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
تاہم ، روزانہ ہونے والے ٹیسٹ کے بارے میں مسلسل سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیوں جانچ کے دائرہ کار کو نہیں بڑھایا جارہا ہے۔
اب راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ نے مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو اس بارے میں ایک خط لکھا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مزید لیبز کو لائسنس دیئے جائیں اور ریاستوں کو زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جائے۔
سنجے سنگھ نے ڈاکٹر ہرش وردھن کو لکھے گئے خط میں کورونا کی سنگینی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں 3 لاکھ 9 ہزار سے زیادہ کورونا انفیکشن کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور اب بھارت چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔
سنجے سنگھ نے اس خط میں یہ بھی بتایا ہے کہ دہلی میں ہونے والے ٹیسٹ کے بارے میں سوالات کس طرح اٹھائے جارہے ہیں ، جبکہ دہلی میں فی ملین سب سے زیادہ ٹیسٹ لیا جارہا ہے۔
سنجے سنگھ نے ماہرین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اس وائرس کی اصل حقیقت جاننے کے لئے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کروانا ضروری ہے۔
سنجے سنگھ نے اس سے متعلق اعدادوشمار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت آج بھی دس لاکھ ٹیسٹنگ کے معاملے میں دنیا کے 10 ممالک میں سب سے کم ہے۔
سنجے سنگھ نے اس خط کے ذریعہ مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح ٹی بی ، جگر ، گردے ، شوگر جیسی بیماریوں کے علامات کی جانچ کی جاتی ہے اسی طرح آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط کو بھی تبدیل کیا جانا چاہئے اور یہاں تک کہ ہلکے علامات والے افراد کو بھی کورونا معائنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لیبز کو جانچنے کا لائسنس دیا جانا چاہئے ۔