ریاست جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں جمعرات کے روز آنگن واڈی ورکرس اور ہیلپرس اسوسی ایشن نے گورنر انتظامیہ کے اُس فیصلے کے خلاف زبردست برہمی کا اظہار کیا،جس میں آنگن واڈی ورکرس کو سرپنچوں کے تحت کام کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
اس دوران اسوسی ایشن سے وابستہ خواتین نے ریزی ڈینسی شاہراہ کو آدھے گھنٹے تک روک دیا تھا، جس کی وجہ ٹریفک جام رہی۔
اس موقع پر مذکورہ اسو سیشن کی سربراہ تسلیمہ صبحان نے کہا ،1960 سے لیکر آنگن واڈی ورکرس حکومت کے تحت ہی کام کرتے آیی ہے، مگر آج گونر انتظامیہ کی طرف سے یہ فیصلہ آیا ہے کہ اب آنگن واڈی ورکرس سرپنچوں کے تحت کام کریں گی اور تنخواہ بھی انہی سے حاصل کرے گی،انھوں نے کہا کہ یہ سراسر نا انصافی ہے جس کو وہ کبھی قبول نہیں کریں گے ۔انہوں نے گورنر انتظامیہ کو خبردار کرتے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو ریاست گیر سطح پر احتجاج شروع کیا جائے گا۔
آنگن واڑی ورکرس کا احتجاج - آنگن واڑی ورکرس کا احتجاج
آنگن واڈی ورکرس اور ہیلپرس خواتین اسوایشن کی طرف سے سرینگر کی پریس کالونی میں زبردست احتجاج کیا گیا۔
ریاست جموں و کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں جمعرات کے روز آنگن واڈی ورکرس اور ہیلپرس اسوسی ایشن نے گورنر انتظامیہ کے اُس فیصلے کے خلاف زبردست برہمی کا اظہار کیا،جس میں آنگن واڈی ورکرس کو سرپنچوں کے تحت کام کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
اس دوران اسوسی ایشن سے وابستہ خواتین نے ریزی ڈینسی شاہراہ کو آدھے گھنٹے تک روک دیا تھا، جس کی وجہ ٹریفک جام رہی۔
اس موقع پر مذکورہ اسو سیشن کی سربراہ تسلیمہ صبحان نے کہا ،1960 سے لیکر آنگن واڈی ورکرس حکومت کے تحت ہی کام کرتے آیی ہے، مگر آج گونر انتظامیہ کی طرف سے یہ فیصلہ آیا ہے کہ اب آنگن واڈی ورکرس سرپنچوں کے تحت کام کریں گی اور تنخواہ بھی انہی سے حاصل کرے گی،انھوں نے کہا کہ یہ سراسر نا انصافی ہے جس کو وہ کبھی قبول نہیں کریں گے ۔انہوں نے گورنر انتظامیہ کو خبردار کرتے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو ریاست گیر سطح پر احتجاج شروع کیا جائے گا۔
news
Conclusion: