صنعتی شہر بھیونڈی میں گذشتہ اتوار کو ہونے والا یہ حادثہ دیر رات تقریباً 3:30 بجے پیش آیا۔ تین منزلہ عمارت تاش کے پتوں کی طرح اچانک منہدم ہوگئی۔
اس عمارت کے ملبہ میں کافی بڑی تعداد میں لوگ ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں۔
فی الحال مقامی افراد، این ڈی آر ایف کی تیم، فائر بریگیڈ اہلکار، کارپوریشن کے ایمرجنسی محکمہ کی ٹیم کی جانب سے راحت رسانی کا کام جاری ہے۔
فی الحال عمارت کے ملبہ سے 10 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 20 سے زائد افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
وہیں تین درجن سے زائد افراد کے ملبے میں دبے ہونے کی اطلاع ہے، کیوں یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب عمارت کے اندر سبھی لوگ سو رہے تھے۔
فی الحال این ڈی آر ایف اور ٹی ڈی آر ایف کی ٹیم راحت رسانی کا کام انجام دے رہی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق اس عمارت میں 20 خاندان رہا کرتا تھا اور عمارت کی تعمیر 40 برس قبل سنہ 1984 میں عمل میں آئی تھی۔
اس عمارت کا نام جیلانی بلڈنگ بتایا جا رہا ہے۔ طویل عرصے سے دیکھ ریکھ نہ ہونے کے سبب عمارت کمزور ہوتی چلی گئی۔ وہیں کچھ لوگ عمارت کے گرنے کا سبب مسلسل ہونے والی بارش بتا رہے ہیں، جو وقت سے پہلے عمارت کو کمزور کر دیتی ہے۔
حادثہ میں ہلاک ہونے والے افراد کی تفصیلات یوں ہے:
فاطمہ زبیر(21)
2) مومن شمیوہ شیخ۔ پ۔ 45 سال زخمی
3) کونسلر سراج شیخ۔ 27 سال سے خاتون زخمی
4) رخسار زبیر شیخ۔ 25 سال سے خاتون زخمی
5) فاطمہ زبیر قریشی Mrs. محترمہ 8 سال کی موت
6) اوجیب زبیر۔ پ۔ فوت 6 سال
7) اسکا ایم۔ عابد انصاری۔ مسز 14 سال کی
8) انصاری دانش م. علد - 12 سال کی عمر میں
9) ابوسود سروج الدین انصاری۔ پ۔ عمر 18 سال زخمی
10) اویش سروج الدین انصاری۔ پ. عمر 22 سال
11) جولائی۔ علی۔ شیخ۔ سری۔ عمر 52 سال زخمی
12) امید زبیر قریشی۔ پ۔ عمر 4 سال زخمی
13) سراج a. احمد شیخ۔ پ۔ عمر 28 سال کی
14) زبیر قریشی۔ پ۔ 30 سال تاخیر سے
ہلاک ہونے والوں کی شناخت این ڈی آر ایف ، ٹی ڈی آر ایف اور بھونیشیمپا فائر بریگیڈ کے اہلکار کی حیثیت سے کی گئی ہے۔