ETV Bharat / bharat

ارتغرل غازی! جس کے نام کے ڈنکے پوری دنیا میں بج رہے ہیں - سلیمان شاہ

گیم آف تھرونس کی طرح ہی ایک اور ٹیلی ویژن سیریز نے شہرت اور مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ اس سیریز کا نام ہے، دریلیس ارطغرل۔

drilis ertugrul
drilis ertugrul
author img

By

Published : Jun 2, 2020, 4:37 PM IST

Updated : Jun 29, 2022, 10:20 AM IST

'پوری دنیا بھی اگر خلاف ہو جائے، یہ ہو نہیں سکتا کہ ہم کبھی کسی ظالم کا ساتھ دیں'۔

یہ الفاظ تھے ارطغرل غازی کے جو ترکی ٹی وی چینل 'ٹی آر ٹی ون' کی جانب سے ارطغرل غازی کے نام سے ایک ٹی وی سیریز کا مرکزی کردار ہے۔ یہ ڈرامہ ترکی کے ایک خانہ بدوش قبیلے قائی اور سلطنت عثمانیہ کی کہانی ہے۔ سنہ 2014 میں اس سیریز کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار ٹی آر ٹی ون پر کیا گیا ۔

لیکن سکرین پر آنے کے فوراً بعد ہی یہ ٹیلی ویژن سیریز دن بہ دن مشہور ہونے لگا اور اب یہ ایشیائی ممالک میں دھوم مچا رہا ہے، فیس بک سے لے کر ٹویٹر تک اور انسٹاگرام سے لے کر واٹس ایپ تک، پاکستان سے لے کر بھارت تک ہر جگہ ارطغرل غازی کے چرچے ہیں۔ کشمیر میں تو کئی لوگ اس سیریز کے نشے میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

نام ہی کافی ہے

لوگ ارطغرل غازی کا مقابلہ امریکی ڈرامہ گیم آف تھرونس سے کر رہے ہیں۔ سیریز میں استعمال کیے گئے کاسٹیومس کو لوگ خرید رہے ہیں اور ترکی میں سب سے زیادہ سیاح ارطغرل کا مزار دیکھنے کے لیے جارہے ہیں، سیریز نے ترکی میں سیاحت کو چار چاند لگا دیے ہیں۔

ترکی میں اس شو کو بنانے والوں نے کبھی سوچا نہ ہوگا کہ یہ سیریز ایک دن اتنا مشہور ہو جائے گا۔
ارطغرل غازی سیریز کو محمد بوزداغ نے لکھا ہے، سیریز میں ارطغرل غازی کا کردار ادا کر رہے ہیں ترکی اداکار انگین آلتان دوزیاتان جن کی ہمراہی ایک سے بڑھکر ایک نامی کلاکار نے کی ہے۔

دریلیس ارطغرل۔
دریلیس ارطغرل

اس ڈرامے کا تاریخی پس منطر کیا ہے، آئیے جانتے ہیں

ڈرامہ ارطغرل غازی سلطنت عثمانیہ کی ایک عظیم شخصیت کے سوانح حیات پر مبنی ہے۔ ارطغرل، اصل میں سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔ ارطغرل غازی کی پیدائش 1191 عیسوی میں ہوئی اور 1281 میں وہ وفات پا گئے۔ ارطغرل غازی ایک خانہ بدوش قبیلہ قائی کے سردار تھے اور ان کا زمانہ 1230 عیسوی سے شروع ہوا اور 1281 عیسوی تک رہا۔

عثمان غازی
عثمان غازی

ڈرامہ چونکہ قائی قبیلے پر مبنی ہے، اس لیے آئیے اس قبیلہ کے بارے میں جانتے ہیں۔

ڈرامے کی شروعات تب ہوتی ہے جب اس قبیلے کا سردار سلیمان شاہ ہوتا ہے، سلیمان شاہ کے چار بیٹوں میں سے ایک کا نام ارطغرل تھا جو بعد میں قائی قبیلے کا سردار بنتا ہے۔

ارطغرل اور قائی قبیلے کے ارد گرد یہ ڈرامہ گھومتا ہے اور ڈرامے میں مداحوں کو دیکھنے کو ملتا ہے کہ کس طرح ارطغرل نے یکے بعد دیگرے کئی جنگیں فتح کی اور ارطغرل کی وفات کے بعد ان کے بیٹے نے آٹمن ایمپائر یعنی سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی۔ بعد میں سلطنت عثمانیہ تین براعظموں تک پھیل گئی اور اسکا سکہ تقریباً 615 سالوں تک چلتا رہا۔

اسی کہانی کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے ارطغرل غازی سیریز بنایا گیا۔

سلطنت عثمانیہ
سلطنت عثمانیہ

ارطغرل غازی شو کو تین ناموں سے جانا جاتا ہے، دریلیس ارطغرل، ارطغرل غازی اور ریزیرکشن ارطغرل

یہ سیریز پانچ سیزن میں منقسم ہے اور سب سے پہلے اس سیریز کو ترکی سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی ون پر نشر کیا گیا اور اس کے بعد نیٹفلکس پر بھی شایع کیا گیا۔ جہاں سے اسے عالمی سطح پر مقبولیت ملی ۔ آج اس سیریز نے ہر خاص و عام کے دل میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔

ترکمانستان میں قائم ارطغرل غازی مسجد
ترکمانستان میں قائم ارطغرل غازی مسجد

ارطغرل کی صرف کہانی دلوں کو چھو لینے والی نہیں ہے بلکہ اداکاروں کی اداکاری، ڈائریکشن اور منظر کشی پر بھی لوگ عش عش کررہے ہیں۔ ترکی اور اردو کے علاوہ اس سیریز کا ترجمہ اب متعدد زبانوں میں کیا جاچکا ہے۔

کورونا وائرس کے بحران کے پیش نظر ڈرامے میں مشہور کردار ابن العربی کے یہ حوصلہ افزا الفاظ ہر خاص و عام کے زبان و زد ہیں۔
'پریشانیاں تو آتی جاتی رہیں گی تم بس اپنے رب سے امید مت ہارنا'۔

'پوری دنیا بھی اگر خلاف ہو جائے، یہ ہو نہیں سکتا کہ ہم کبھی کسی ظالم کا ساتھ دیں'۔

یہ الفاظ تھے ارطغرل غازی کے جو ترکی ٹی وی چینل 'ٹی آر ٹی ون' کی جانب سے ارطغرل غازی کے نام سے ایک ٹی وی سیریز کا مرکزی کردار ہے۔ یہ ڈرامہ ترکی کے ایک خانہ بدوش قبیلے قائی اور سلطنت عثمانیہ کی کہانی ہے۔ سنہ 2014 میں اس سیریز کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار ٹی آر ٹی ون پر کیا گیا ۔

لیکن سکرین پر آنے کے فوراً بعد ہی یہ ٹیلی ویژن سیریز دن بہ دن مشہور ہونے لگا اور اب یہ ایشیائی ممالک میں دھوم مچا رہا ہے، فیس بک سے لے کر ٹویٹر تک اور انسٹاگرام سے لے کر واٹس ایپ تک، پاکستان سے لے کر بھارت تک ہر جگہ ارطغرل غازی کے چرچے ہیں۔ کشمیر میں تو کئی لوگ اس سیریز کے نشے میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

نام ہی کافی ہے

لوگ ارطغرل غازی کا مقابلہ امریکی ڈرامہ گیم آف تھرونس سے کر رہے ہیں۔ سیریز میں استعمال کیے گئے کاسٹیومس کو لوگ خرید رہے ہیں اور ترکی میں سب سے زیادہ سیاح ارطغرل کا مزار دیکھنے کے لیے جارہے ہیں، سیریز نے ترکی میں سیاحت کو چار چاند لگا دیے ہیں۔

ترکی میں اس شو کو بنانے والوں نے کبھی سوچا نہ ہوگا کہ یہ سیریز ایک دن اتنا مشہور ہو جائے گا۔
ارطغرل غازی سیریز کو محمد بوزداغ نے لکھا ہے، سیریز میں ارطغرل غازی کا کردار ادا کر رہے ہیں ترکی اداکار انگین آلتان دوزیاتان جن کی ہمراہی ایک سے بڑھکر ایک نامی کلاکار نے کی ہے۔

دریلیس ارطغرل۔
دریلیس ارطغرل

اس ڈرامے کا تاریخی پس منطر کیا ہے، آئیے جانتے ہیں

ڈرامہ ارطغرل غازی سلطنت عثمانیہ کی ایک عظیم شخصیت کے سوانح حیات پر مبنی ہے۔ ارطغرل، اصل میں سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔ ارطغرل غازی کی پیدائش 1191 عیسوی میں ہوئی اور 1281 میں وہ وفات پا گئے۔ ارطغرل غازی ایک خانہ بدوش قبیلہ قائی کے سردار تھے اور ان کا زمانہ 1230 عیسوی سے شروع ہوا اور 1281 عیسوی تک رہا۔

عثمان غازی
عثمان غازی

ڈرامہ چونکہ قائی قبیلے پر مبنی ہے، اس لیے آئیے اس قبیلہ کے بارے میں جانتے ہیں۔

ڈرامے کی شروعات تب ہوتی ہے جب اس قبیلے کا سردار سلیمان شاہ ہوتا ہے، سلیمان شاہ کے چار بیٹوں میں سے ایک کا نام ارطغرل تھا جو بعد میں قائی قبیلے کا سردار بنتا ہے۔

ارطغرل اور قائی قبیلے کے ارد گرد یہ ڈرامہ گھومتا ہے اور ڈرامے میں مداحوں کو دیکھنے کو ملتا ہے کہ کس طرح ارطغرل نے یکے بعد دیگرے کئی جنگیں فتح کی اور ارطغرل کی وفات کے بعد ان کے بیٹے نے آٹمن ایمپائر یعنی سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی۔ بعد میں سلطنت عثمانیہ تین براعظموں تک پھیل گئی اور اسکا سکہ تقریباً 615 سالوں تک چلتا رہا۔

اسی کہانی کو لوگوں تک پہنچانے کے لیے ارطغرل غازی سیریز بنایا گیا۔

سلطنت عثمانیہ
سلطنت عثمانیہ

ارطغرل غازی شو کو تین ناموں سے جانا جاتا ہے، دریلیس ارطغرل، ارطغرل غازی اور ریزیرکشن ارطغرل

یہ سیریز پانچ سیزن میں منقسم ہے اور سب سے پہلے اس سیریز کو ترکی سرکاری ٹی وی چینل ٹی آر ٹی ون پر نشر کیا گیا اور اس کے بعد نیٹفلکس پر بھی شایع کیا گیا۔ جہاں سے اسے عالمی سطح پر مقبولیت ملی ۔ آج اس سیریز نے ہر خاص و عام کے دل میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔

ترکمانستان میں قائم ارطغرل غازی مسجد
ترکمانستان میں قائم ارطغرل غازی مسجد

ارطغرل کی صرف کہانی دلوں کو چھو لینے والی نہیں ہے بلکہ اداکاروں کی اداکاری، ڈائریکشن اور منظر کشی پر بھی لوگ عش عش کررہے ہیں۔ ترکی اور اردو کے علاوہ اس سیریز کا ترجمہ اب متعدد زبانوں میں کیا جاچکا ہے۔

کورونا وائرس کے بحران کے پیش نظر ڈرامے میں مشہور کردار ابن العربی کے یہ حوصلہ افزا الفاظ ہر خاص و عام کے زبان و زد ہیں۔
'پریشانیاں تو آتی جاتی رہیں گی تم بس اپنے رب سے امید مت ہارنا'۔

Last Updated : Jun 29, 2022, 10:20 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.