دہلی یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن کی جانب سے 48 گھنٹے کے اندر کروائے گئے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ اس سروے میں 51 ہزار سے زیادہ طلبہ نے حصہ لیا۔
ٹیچرس اسوسی ایشن کے چیئرمین راجیو رائے، سکریٹری راجیندر سنگھ، آبھا دیو حبیب، آلوک رنجن پانڈے اور پریم چند نے منگل کے روز ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس سروے کے نتائج کی معلومات دی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے سبب موجودہ صورتحال میں 90 فیصد طلبہ امتحان دینے کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہیں۔
![دہلی یونیورسٹی کے 85 فیصد طلبہ آن لائن امتحان دینے کی پوزیشن میں نہیں](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/du_2605newsroom_1590486988_651.jpg)
ان ٹیچرس رہنماؤں نے کہا کہ 50 فیصد طلبہ دہلی کے باہر کے ہیں اور وہ سیمیسٹر بریک میں ہی گھر چلے گئے تھے۔ ان کے پاس کتابیں نہیں، اسٹڈی میٹیریل نہیں یا ای میٹریل نہیں۔ آن لائن کلاس بھی نہیں کر پائے کیونکہ سب کے پاس یہ سہولت نہیں تھی۔
لاک ڈاؤن کے سبب وہ پھنس گئے اور واپس آنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔ سب کے پاس موبائل فون نہیں ہے اور ہے تو سب کے پاس وائی فائی، ڈاٹا سے نیٹ کی سہولت نہیں ہے۔ دور دراز کے علاقوں میں نیٹ کی سہولت نہیں اور سہولت ہے تو نیٹ چلتا نہیں۔
ایسے میں تمام طلبہ آن لائن امتحان نہیں دے سکتے۔ اس سروے میں 92 فیصد طلبہ بی اے کی سطح کے ہیں تو 7.8 فیصد پوسٹ گریجیوٹ (ماسٹر) سطح کے ہیں۔ سروے میں 86.8 فیصد طلبہ ریگولر ہیں، آٹھ فیصد فاصلاتی نظام کے طلبہ بی اے سطح کے ہیں اور 5.2 فیصد طلبہ نان کالوجییٹ ہیں۔
ان ٹیچرس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دہلی یونیورسٹی انتظامیہ نے آن لائن امتحان کرنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے نہ ٹیچرس رہنماؤ، نہ طلبہ اور نہ معذور طلبہ سے کوئی غوروخوض کیا۔ ٹیچرس رہنماؤں نے کہا کہ اس مسئلے کو فروغ انسانی وسائل کی وزارت کے سامنے اٹھائیں گے اور یونیورسٹی وزیٹر نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کے سامنے رکھیں گے۔