حوصلے بلند ہوں تو مشکل وقت میں بھی انسان کو کامیاب ہونے سے روکا نہیں جا سکتا، ایسی ہی ایک کہانی ہے ایک 8 سالہ نائیجیریائی بچے کی جس نے مشکل حالات میں بھی ہمت نہیں ہاری اور امریکہ میں ہونے والے اسٹیٹ لیول شطرنج چیمپیئن شپ میں ٹرافی جیتی۔
نیویارک کے ایک شیلٹر ہوم میں رہنے والے تانی نامی 8 سالہ بچے نے نیویارک کی اسکول میں منعقد شطرنج کے مقابلے میں تمام اسکولوں کے بچوں کو آسانی سے مات دیتے ہوئے ٹرافی پر قبضہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق تانی نامی اس بچے کا خاندان سنہ 2017 میں اس وقت نائیجیریا سے امریکہ ہجرت کر گیا تھا جب نائیجیریا میں بوکو حرام نامی شدت پسند تنظیم نے عیسائیوں پر حملہ کرنا شروع کیا تھا۔
تانی کے والد ایک ٹیکسی ڈرائیور ہیں اور کرائے کی ٹیکسی چلاتے ہیں۔
تانی کے والد نے کہا کہ میں اپنے خاندان کے کسی بھی شخص کو کھونا نہیں چاہتا تھا اسی لیے میں نے وہاں سے ہجرت کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔ اور اپنی بیوی اور دونوں بچوں کو ساتھ امریکہ چلا آیا۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس 8 سالہ بچے نے محض ایک سال پہلے ہی شطرنج کھیلا شروع کیا تھا اور اب اس نے اپنے کھیل میں کافی سدھار پیدا کر لیا ہےاس 8 برس کے بچے نے اب تک 7 ٹرافیاں جیتی ہیں۔
تانی نے کہا کہ وہ سب سے کم عمر شطرنج عالمی چیمپیئن بننا چاہتا ہے۔
فی الحال یہ 8 سالہ بچہ رواں برس مئی میں ہونے والی الیمینٹری چیمپیئن شپ کی تیاری کر رہا ہے۔