ETV Bharat / bharat

نظام سابع نے حیدرآباد کے پہلے سنیما گھرکا سنگ بنیاد رکھا تھا - یاقوت محل

حیدرآباد کے یاقوت پورہ میں واقع سنیما گھر،یاقوت محل، حیدرآباد کا پہلا سنیما گھر ہے، اس تھیٹر کا سنگ بنیاد نظام ہشتم میرعثمان علی خاں بہادر نے رکھا تھا-

telangana
author img

By

Published : Jul 5, 2019, 12:30 PM IST

پرانے شہرحیدرآباد میں 84 سال سے یہ سینیما گھرعوام کی تفریح کا مقام ہے۔

telangana

1935ء میں نواب جعفر جنگ نے اس کا کام شروع کروایا جو 1938ء میں مکمل ہوا تھا۔
معروف شخصیات اس تھیٹر میں فلم دیکھنے آیا کرتے تھے۔
متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی آنجہانی این ٹی راما راؤ بھی یہاں پر فلم دیکھنے آیا کرتے تھے-
یاقوت محل میں پروجیکٹر اور مشینز امریکہ سے منگوائے گئے تھے جو آج تک بہتر حالت میں ہے-
یا قوت محل میں پہلی فلم مندہر ریلیز ہوئی تھی- جس میں آواز نہیں تھی۔
1952 میں شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کی فلم،آن، یہاں کلر میں دکھائی گئی۔
جس کا ٹکٹ خریدنے کے لیے دو دن قبل سے لوگ قطار لگائے تھے۔
اس کے علاوہ دور دراز مقامات اور اضلاع سے آئے لوگ اپنے سازو سامان اور بستر کے ساتھ تھیٹر کے بیرونی حصے میں مقیم رہے-
اس سینما گھر میں 547 نشستیں ہیں اورٹکٹس کی قیمت 30 روپے تا 70 روپے ہے۔جو دیگر سنیما گھروں کے مقابل کم ہے۔
اس ضمن میں تھیٹر کے مالک لطیف شرفن نے کہا کہ موجودہ دور میں فلمیں دیکھنے کا شوق رکھنے والوں کی تعداد کافی حد تک گھٹ گئی ہے۔
ایک وقت میں اس تھیٹر سے آمدنی اچھی ہوا کرتی تھی- مگراب انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سنیما گھروں کا دورہے۔
انھوں نےکہا کہ مذکورہ تھیٹر سے فائدہ تو نہیں ہے مگر اسے صرف نام اور اس کی تاریخی شہرت کو برقرار رکھنے کے لئے چلارہے ہیں۔

پرانے شہرحیدرآباد میں 84 سال سے یہ سینیما گھرعوام کی تفریح کا مقام ہے۔

telangana

1935ء میں نواب جعفر جنگ نے اس کا کام شروع کروایا جو 1938ء میں مکمل ہوا تھا۔
معروف شخصیات اس تھیٹر میں فلم دیکھنے آیا کرتے تھے۔
متحدہ آندھراپردیش کے وزیراعلی آنجہانی این ٹی راما راؤ بھی یہاں پر فلم دیکھنے آیا کرتے تھے-
یاقوت محل میں پروجیکٹر اور مشینز امریکہ سے منگوائے گئے تھے جو آج تک بہتر حالت میں ہے-
یا قوت محل میں پہلی فلم مندہر ریلیز ہوئی تھی- جس میں آواز نہیں تھی۔
1952 میں شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کی فلم،آن، یہاں کلر میں دکھائی گئی۔
جس کا ٹکٹ خریدنے کے لیے دو دن قبل سے لوگ قطار لگائے تھے۔
اس کے علاوہ دور دراز مقامات اور اضلاع سے آئے لوگ اپنے سازو سامان اور بستر کے ساتھ تھیٹر کے بیرونی حصے میں مقیم رہے-
اس سینما گھر میں 547 نشستیں ہیں اورٹکٹس کی قیمت 30 روپے تا 70 روپے ہے۔جو دیگر سنیما گھروں کے مقابل کم ہے۔
اس ضمن میں تھیٹر کے مالک لطیف شرفن نے کہا کہ موجودہ دور میں فلمیں دیکھنے کا شوق رکھنے والوں کی تعداد کافی حد تک گھٹ گئی ہے۔
ایک وقت میں اس تھیٹر سے آمدنی اچھی ہوا کرتی تھی- مگراب انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سنیما گھروں کا دورہے۔
انھوں نےکہا کہ مذکورہ تھیٹر سے فائدہ تو نہیں ہے مگر اسے صرف نام اور اس کی تاریخی شہرت کو برقرار رکھنے کے لئے چلارہے ہیں۔

Intro:حیدرآباد کا پہلے سنمیا گھر یاقوت پورہ حیدرآباد میں یاقوت محل سنیما گھر جو1935ء میں تعمیر کیا گیا تھا - 84 سال سے عوام کے تفریح اور لوگوں کے چہروں پر خوشیاں لائی جارہی ہیں - نواب جعفر جنگ نے 1935ء میں اس تھیٹر کا کام شروع کروایا تھا 1938ء مکمل ہو چکا تھا - اس تھیٹر کا سنگ بنیاد ہشتم نظام میرا عثمان علی خاں بہادر نے رکھا تھا- اس تھیٹر میں میں فلم دیکھنے کے لئے مشہور و معروف صرف اداکار اور سابقہ وزیراعلیٰ آندھراپردیش آنجہانی این ٹی راما راؤ نے بھی یہاں پر فلم دیکھنے آیا کرتے تھے- یاقوت محل میں پروجیکٹر اور مشینیں شکاگو سے منگوائے گئے تھا جو آج تک کے بہتر حالت ہے- یا قوت محل میں پہلی فلم مندہر تشریح کی گئی تھی- اس فلم میں کوئی آواز نہیں تھی. 1952،ء پہلی کلر فلم شہنشاہ جذبات یوسف خان عرف دلیپ کمار کی" آن" فلم آئی تھی- عوام کا ہجوم دو دن قبل سے ہیں سنیما گھر کے باہر منتظر تھے- دور دور دراز مقامات اور اضلاع کے لوگ اپنے سامان اور بستر کے ساتھ تھیٹر کے بیرونی حصے میں مقیم رہے- اس سینما گھر میں 547 نشستیں ہے تھیٹر میں ٹکٹوں کی قیمت کم ہے ہے 30 روپے سے 70 روپے تک آپ یہاں فلم دیکھ سکتے ہیں- تھیٹر کے مالک لطیف شرفن نے کہا کہ موجودہ دور میں فلمیں دیکھنے والے شوقین کم ہوچکے ہیں- اس تھیٹر سے آمدنی اچھی ہوا کرتی تھی- اب انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سنیما گھروں کا آغاز ہوا ہوا ہے. سنیما گھروں کا بزنس ختم ہو چکا ہے اب ہم یہ بزنس صرف نام اور اس کی شہرت برقرار رکھنے کے لئے کررہے رہے ہیں- بائٹ : لطیف شرفن مالک ٹھیٹر


Body:حیدرآباد کا پہلے سنمیا گھر یاقوت پورہ حیدرآباد میں یاقوت محل سنیما گھر جو1935ء میں تعمیر کیا گیا تھا - 84 سال سے عوام کے تفریح اور لوگوں کے چہروں پر خوشیاں لائی جارہی ہیں - نواب جعفر جنگ نے 1935ء میں اس تھیٹر کا کام شروع کروایا تھا 1938ء مکمل ہو چکا تھا - اس تھیٹر کا سنگ بنیاد ہشتم نظام میرا عثمان علی خاں بہادر نے رکھا تھا- اس تھیٹر میں میں فلم دیکھنے کے لئے مشہور و معروف صرف اداکار اور سابقہ وزیراعلیٰ آندھراپردیش آنجہانی این ٹی راما راؤ نے بھی یہاں پر فلم دیکھنے آیا کرتے تھے- یاقوت محل میں پروجیکٹر اور مشینیں شکاگو سے منگوائے گئے تھا جو آج تک کے بہتر حالت ہے- یا قوت محل میں پہلی فلم مندہر تشریح کی گئی تھی- اس فلم میں کوئی آواز نہیں تھی. 1952،ء پہلی کلر فلم شہنشاہ جذبات یوسف خان عرف دلیپ کمار کی" آن" فلم آئی تھی- عوام کا ہجوم دو دن قبل سے ہیں سنیما گھر کے باہر منتظر تھے- دور دور دراز مقامات اور اضلاع کے لوگ اپنے سامان اور بستر کے ساتھ تھیٹر کے بیرونی حصے میں مقیم رہے- اس سینما گھر میں 547 نشستیں ہے تھیٹر میں ٹکٹوں کی قیمت کم ہے ہے 30 روپے سے 70 روپے تک آپ یہاں فلم دیکھ سکتے ہیں- تھیٹر کے مالک لطیف شرفن نے کہا کہ موجودہ دور میں فلمیں دیکھنے والے شوقین کم ہوچکے ہیں- اس تھیٹر سے آمدنی اچھی ہوا کرتی تھی- اب انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل سنیما گھروں کا آغاز ہوا ہوا ہے. سنیما گھروں کا بزنس ختم ہو چکا ہے اب ہم یہ بزنس صرف نام اور اس کی شہرت برقرار رکھنے کے لئے کررہے رہے ہیں- بائٹ : لطیف شرفن مالک ٹھیٹر


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.