ذرائع کے مطابق ڈاکٹر جے شنکر نے مہاراشٹر کے ساتارہ میں جادھو کی بیوی اور دیگر اہل خانہ سے فون پر بات کی اور عالمی عدالت کے فیصلے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ کام اہل خانہ کے حوصلے اور صبر کے بغیر مشکل تھا۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جادھو کی بہ حفاظت رہائی ہوگی اور وہ گھر لوٹیں گے۔
قبل ازیں وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے سرکاری رد عمل میں عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ حکومت جادھو کی جلد از جلد بہ حفاظت وطن واپسی کے لیے پورے دم خم سے کوشش کرے گی۔
مسٹر کمار نے یہاں صحافیوں سے کہا ہم عالمی عدالت کی اس ہدایت کی تعریف کرتے ہیں کہ پاکستان کو فوجی عدالت کی جانب سے مسٹرجادھو کو سنائی گئی سزا کا گہرائی سے تجزیہ اور نظر ثانی کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان فوراً اس ہدایت پر عمل درآمد کرے گا۔ عدالت کے فیصلے نے اس معاملے میں ہندوستان کےموقف کو درست قرار دیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان مسٹر جادھو کی جلد از جلد وطن واپسی کے لیے پورے جوش کے ساتھ کام کرنا جاری رکھے گا۔
غور طلب ہے کہ عالمی عدالت نے مسٹر جادھو کے سلسلے میں پاکستان کو مسٹر جادھو کی پھانسی کی سزا پر روک لگاتے ہوئے اس بارے میں اسے از سر نو تجزیہ کرے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی عدالت نے آج پاکستان کی جیل میں قید ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کی پھانسی کی سزا پر روک لگاتے ہوئے پاکستان کو اس فیصلے پر نظرثانی کرنے اور گہرائی سے اس کا تجزیہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔