دہلی کے آئی ٹی او علاقے میں واقع کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) دفتر کے احاطے میں خالی پڑی ایک ایکڑ اراضی میں شہری جنگل تیار کیا گیا ہے، جو فضائی آلودگی کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ آس پاس کے علاقے میں درجہ حرارت کو بھی کم کرے گا۔
جمعرات کے روز ماحولیات و جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے اس شہری جنگل کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
اس میں ایک ایکڑ سے تھوڑی زیادہ زمین پر 59 دیسی اقسام کے 12 ہزار پودے لگائے گئے ہیں۔ روایتی طور پر اتنے زیادہ پودے لگانے کے لیے 30 ایکڑ اراضی کی ضرورت پڑتی ہے، لیکن میاوکی طریقہ اختیار کرنے سے زمین کی ضرورت کم ہوکر صرف ایک ایکڑ رہ گئی۔
افتتاح کے بعد جاوڈیکر نے کہا کہ شہری جنگل شہروں کے پھیپھڑے کی مانند ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ لے کر آکسیجن دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "یہ جنگل دہلی میں واقع دوسرے دفاتر کے لئے رول ماڈل ثابت ہوگا۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اسے تیار کرنے میں میاوکی طریقہ استعمال ہوا ہے۔ اس سے درجہ حرارت میں 14 ڈگری کمی ہوگی اور ہوا کی نمی میں 40 فیصد اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ سی اے جی آفس کی خالی زمین پر جنگل تیار کرنے کا کام گزشتہ سال اکتوبر میں شروع کیا گیا تھا۔ ابھی اس کے پودے تھوڑے بڑے ہوئے ہيں، لیکن اسے جنگل کی طرح مکمل طور پر اگنے میں مزید دو سال لگیں گے۔
میاوکی طریقہ پر لگانے سے اس کی کثافت 30 گنا ہے، نشوونما کی رفتار 10 گنا اور حیاتی تنوع 100 گنا ہے۔ اس گھنے جنگل میں چڑیا، شہد کی مکھی، تتلی اور دیگر چھوٹی مخلوقات کو بسیرا ملے گا۔