پرائیویٹ اداروں کو کووڈ کے ٹیکہ 'کوویکسن' کی بھاری قیمت میں فراہمی کو منصفانہ قراردیتے ہوئے حیدرآباد کی دواساز کمپنی بھارت بایوٹیک نے منگل کو کہا ہے کہ نقصان کی بھرپائی کے لیے پرائیویٹ مارکٹس سے بھاری قیمتیں لینا ضروری ہے۔
کمپنی نے حکومت کے لئے فی ڈوز 150روپے قیمت رکھی ہے اور بازار میں اس کی قیمت 1200روپے رکھی گئی ہے۔
کمپنی مرکز کی جانب سے ان ٹیکوں کی خریداری اور ریاستوں کو سپلائی کے فیصلہ سے پہلے ٹیکہ کو فی ڈوز400روپے میں فروخت کررہی تھی۔
بھارت بایوٹیک، اس سے مسابقت کرنے والی کمپنی، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی جانب سے مارکٹ میں فروخت کیے جانے والے اس ٹیکہ سے دوگنی قیمت پر اپنا ٹیکہ فروخت کررہی ہے۔
ٹیکہ کی ابتدا میں فی ڈوز دس تا 37 ڈالر کے درمیان تھی۔کمپنی نے کہاکہ ٹیکوں اور دیگر دواساز کمپنیوں کی اشیا کے ٹیکوں کی قیمت کا تعین کئی عوامل پر مشتمل ہے۔
ان میں خام اشیا کی قیمت،منصوبہ مصارف،وسیع پیمانہ پر تیاری کے مراکز کا قیام اور دیگر شامل ہیں۔کمپنی نے یہ واضح کیا کہ اس ٹیکہ میں استعمال ہونے والے وائرئیون ان ایکٹی ویٹیڈ ویرو سل کی تیاری کافی پیچیدہ ہوتی ہے۔اس کیلئے کافی عصری کنٹینمنٹ اور اس کو خالص بنانے کے طریقہ کار درکار ہوتے ہیں۔
حکومت کوفروخت کئے جانے والے ٹیکوں سے زیادہ قیمت پرائیویٹ اداروں سے وصول کرنے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے کمپنی نے کہا کہ دراصل بنیادی تجارتی وجوہات اس کے پس پردہ ہیں۔
حکومت ہند کی ہدایت پر کوویکسن کی دس فیصد پیداوار ہی پرائیویٹ اسپتالوں کو فراہم کی جارہی ہے جبکہ زیادہ تر بقیہ ٹیکے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو سپلائی کئے جارہے ہیں۔
یواین آئی