ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں مرین لاینس میں واقع 'بڑا قبرستان' میں خواتین کی میتوں کے غسل کے لئے غسل خانہ تعمیر کیا گیا ہے۔ ممبئی جیسی گنجان آبادی والے شہر میں چھوٹی چھوٹی کھولیوں اور تنگ گلیوں میں ممبئی کا متوسط طبقہ مقیم ہے۔ کسی کی موت ہو جانے پر میت کو غسل دینے کے لئے لوگوں کو بڑی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ قبرستانوں میں غسل کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ ان علاقوں میں رہنے والوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اسی مسئلے کو دیکھتے ہوئے جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ کے زیر اہتمام بڑا قبرستان میں خواتین کی میتوں کے غسل کے لئے ایک بڑے سے غسل خانے کی تعمیر کی گئی ہے۔ اس میں بیک وقت تین میتوں کو غسل دیا جاسکتا ہے۔ جنوبی ممبئی میں مقیم مسلمان بیشتر میتوں کی تدفین کے لئے اسی بڑا قبرستان میں لاتے ہیں لیکن خواتین کی میتوں کے غسل کے لئے معقول انتظام نہ ہونے کے سبب دقتیں پیش آتی تھیں۔
انہی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع مسجد ٹرسٹ نے قبرستان کے ہی ایک گوشے میں اس غسل خانے کی تعمیر کی ہے۔ جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ کے چیئرمین شعیب خطیب نے کہا کہ ہم نے یہ کوشش اس وقت سے کرنی شرو ع کی تھی جب کووڈ کے دوران میتوں کے آخری رسومات کی ساری ذمہ داری جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ کو سنوپی گئی تھی۔ اس دوران میتوں کی تعداد زیادہ تھی لیکن حالات حسب معمول ہونے پر ہم نے ممبئی جیسے گنجان بستیوں میں غسل نہ ہونے پر یہ سہولت بھی قبرستان میں کرنے کا سوچا۔ اس کے لئے متعدد لوگوں نے بڑھ چڑھ کر تعاون کیا۔
واضح رہے کہ ممبئی کے مرین لاینس میں واقع یہ قبرستان کافی بڑا ہے۔ یہاں جنوبی ممبئی کے کئی علاقے کی میتوں کی تدفین کی جاتی ہے۔ حیرانی اس بات کی ہے کہ اس قبرستان کو حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کی ملی امدادا نہیں ملتی جبکہ کووڈ کے دوران جب اموات میں اضافہ ہوا تو حکومت کو اسی جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ کی مدد لینی پڑی۔ جس کے بعد میتوں کی تدفین کے لئے جامع مسجد ممبئی ٹرسٹ انتظامیہ نے یہاں رات دن موجود رہ کر ان میتوں کی تدفین کرائی، جن کو کووڈ کے سبب ان کے اہل خانہ بھی تدفین کرنے سے کتراتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Ritual Baths for Deceased: حیدرآباد کے قبرستان میں میت کے لیے غسل خانہ کی تعمیر