ہریدوار: سوشل میڈیا کے ذریعہ ہریدوار کی ایک ہندو لڑکی کی علی گڑھ کے ایک مسلم نوجوان سے دوستی ہوگئی۔ رفتہ رفتہ ان کی دوستی محبت میں بدل گئی۔ جس کے بعد مسلم نوجوان اپنے گھر والوں کے ساتھ شادی کا رشتہ لے کر علی گڑھ سے لڑکی کے گھر پہنچا۔ اسی دوران بجرنگ دل کو اطلاع ملی کہ دونوں کا تعلق مختلف برادریوں سے ہے۔ بجرنگ دل والوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس موقع پر پہنچی اور نوجوان، لڑکی اور ان کے اہل خانہ کو جگجیت پور چوکی لے گئی۔Bajrang Dal ruckus in Haridwar
بجرنگ دل کے کارکنان بھی چوکی پر پہنچ گئے اور خوب ہنگامہ کیا، چنانچہ پولیس نے نوجوان اور ان کے اہل خانہ کو واپس بھیج دیا۔ بتادیں کہ گزشتہ کچھ دنوں سے علی گڑھ کے نوجوان اور کنکھل تھانہ علاقے کی کالونی میں رہنے والی دوسری برادری کی لڑکی کے درمیان سوشل میڈیا پر بات چیت ہورہی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ لڑکی کے والد کا انتقال ہو گیا ہے اور وہ مالی طور پر کمزور ہے، جس کی وجہ سے نوجوان اپنے اہل خانہ کے ساتھ علی گڑھ سے شادی کا رشتہ لے کر اپنے لڑکی کے گھر پہنچا۔
مزید پڑھیں:۔ لوجہاد معاملے پر اترپردیش، اتراکھنڈ حکومت کو سپریم کورٹ کا نوٹس
جب بجرنگ دل کے کارکنان کو اس کا علم ہوا، تو وہ بھی موقع پر پہنچ گئے، لیکن ان کے پہنچنے سے پہلے ہی جگجیت پور پولس چوکی کے انچارج کھمیندر گنگوار لڑکی، اس کی ماں، نوجوان اور اس کے گھر والوں کو چوکی پر لے گئے۔ اس کے بعد بجرنگ دل کے کارکنان چوکی پر پہنچ گئے اور ہنگامہ کیا۔ تھانہ انچارج مکیش چوہان نے بتایا کہ لڑکی کو اس کی ماں کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ نوجوان اور اس کے اہل خانہ کو وارننگ دینے کے بعد واپس علی گڑھ بھیج دیا گیا ہے۔