ڈی سی پی، کے پی ایس ملہوترا نے بتایا کہ وہ ایک ایسے ٹویٹر گروپ کا رکن تھا، جو ایک مخصوص طبقے کی خواتین کو بدنام کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ Sulli Deals App Case
دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ایک یونٹ انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز (IFSO) کو سلی ڈیلز اور بلی بائی متنازعہ ایپ Bulli Bai and Sulli Deals Apps کیس میں تقریباً 14 ملزمان کے ٹویٹر ہینڈل ملے۔ ان ملزمان کی ای میل آئی ڈی اور آئی پی ایڈریس کے لیے جمعرات کو ٹوئٹر کو خط لکھا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے ٹویٹر سے جلد جواب دینے کو کہا ہے۔
دوسری جانب پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2012 میں سلی ڈیلز 101 ایپ بنائی گئی تھی۔ ملزم نیرج بشنوئی اور اومکاریشور ٹھاکر کو اس سے متنازعہ سلی ڈیلز اور بلی بائی ایپ بنانے کا خیال آیا تھا۔ Sulli Deals App Case
آئی ایف ایس سی کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ پہلے ٹویٹر ہینڈل پر تجارتی مہاسبھا گروپ بنایا گیا تھا۔ اس گروپ میں ملزم نیرج بشنوئی اور اومکاریشور ٹھاکر کے ساتھ ملک بھر سے تقریباً 50 لوگ جڑے ہوئے تھے۔
ٹریڈ مہاسبھا گروپ ان افراد میں سے کسی تیسرے شخص نے بنایا تھا۔ اس گروپ پر بات چیت کے بعد یہ سلی ڈیلز اور بلی بائی ایپ بنائی گئی تھی۔ عہدیدار نے بتایا کہ اس گروپ کے تقریباً 14 ارکان کا ٹوئٹر ہینڈل ملا ہے۔ ٹویٹر کو خط لکھا کہ یہ ہینڈل بنانے کے لیے کون سی ای میل آئی ڈی استعمال کیا گیا، کس نے بنایا، کس کی تصویر لگائی گئی، آئی پی ایڈریس کیا ہے وغیرہ۔ ٹویٹر سے جلد جواب طلب کر لیا گیا ہے۔ Bail Application of Sulli Deals App creator Rejection
یہ بھی پڑھیں: Sulli Deals App Case Accused: سُلی ڈیل ایپ کیس، ملزم نے کئی چونکانے والے انکشاف کئے
'بلی بائی' ایپ کیس میں گرفتار ملزمہ شویتا سنگھ اور مینک راوت کو جمعہ کو ممبئی کی ایک مقامی عدالت نے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس سے قبل ملزمہ شویتا نے پولیس پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے پوچھ گچھ کے دوران مبینہ طور پر انہیں تھپڑ مارا تھا۔ دونوں ملزمان کو ممبئی پولیس نے اس ماہ کے شروع میں مسلم خواتین کو مبینہ طور پر نشانہ بنانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ شویتا سنگھ کی عمر 18 سال ہے جبکہ راوت کی عمر 21 سال ہے اور دونوں نے عدالتی حراست میں بھیجے جانے کے فوراً بعد ضمانت کی درخواستیں دائر کی ہے۔ Sulli Deals App Case