رام پور: ریاست اترپردیش کے سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی اعظم خان نے قلعہ کے میدان میں خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا ضمنی انتخابات میں ایس پی امیدوار عاصم راجہ کے لیے عوام سے ووٹ مانگے۔ اعظم خان نے اتوار کو ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اعظم خان نے کہا کہ ہم نے 1942 سے 2022 تک سب کو متحد کرکے رکھا۔ ہندو مسلم کو کبھی ایک دوسرے سے لڑنے جھگڑنے کی اجازت نہیں دی۔ اعظم خان نے کہا کہ مجھے مارنے کا پورا منصوبہ تھا۔ لیکن وہ قتل کا الزام نہیں لینا چاہتا تھا۔ اعظم خان نے کہا کہ میں نے بابری مسجد کی تحریک چلائی۔ لیکن کبھی ہندو دیوی دیوتاوں کے خلاف کوئی قابل اعتراض تنصرہ نہیں کیا۔ Azam Khan Said I Never Insulted Hindu gods
انہوں نے کہا کہ اپنے شہر، اپنے ضلع اور اپنے رشتوں کو اسی طرح قائم رکھیں جس طرح آپ نے 1942 سے 2022 تک آج تک جوڑے رکھا ہے۔ یہاں ہندو مسلمان کبھی آپس میں نہیں ٹکرائے۔ انہوں نے کہا کہ گوئل صاحب میرے دوست ہیں جو ایس پی سے ضلع صدر ہیں۔ یہ آر ایس ایس کے کارکن تھے، میں جانتا تھا۔ ایک دن میں نے اس سے کہا کہ تم ہمارے دوست ہو پھر ہمارے ساتھ کیوں نہیں ہو؟ انہوں نے کہا کہ تم نے کبھی نہیں کہا۔ میں نے کہا اب کہہ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا اب میں تمہارا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شہر میں ایک ہندو خاندان ہے جس کے معصوم بچوں نے ابھی تک دیوالی نہیں منائی، کیونکہ میں ان بچوں کے ساتھ دیوالی منانے جاتا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Azam Khan On Jail Journey: اعظم خان نے 27 ماہ جیل کا درد بیان کیا
انہوں نے کہا کہ میری صحت کی یہ کمزوری زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ میرا قتل کا پورا ارادہ تھا لیکن قتل کا الزام نہیں لینا چاہتے تھے۔ لیکن مجھے اور میرے بچے کو میری بیوی کو مارنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ اعظم خان نے کہا کہ سیتا پور جیل کو پورے بھارت میں سوسائیڈ جیل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہاں لوگ بہت زیادہ خودکشی کرتے ہیں۔ تینوں کو سیتا پور جیل بھیج دیا گیا جو ان تینوں میں سب سے کمزور ہوگا۔ وہ پہلے اپنی جان دے گا۔ جب وہ اپنی جان دے گا تو دوسرا اس کے لیے اپنی جان دے گا۔ جب دو اپنی جان دے دیں گے تو تیسرا جان دے گا۔ یہ منصوبہ تھا کہ سیتا پور جیل سے تین جنازے نکلیں گے۔ اعظم خان نے کہا کہ ہندوستان میں کوئی مسجد، کوئی گوردوارہ، کوئی مندر اور کوئی چرچ ایسا نہیں ہے جہاں رام پور کے لوگوں نے آپ کے لیے دعا نہ کی ہو۔