پٹنہ کے بارہ چٹی بلاک کی رہائشی مہرتاباں خانم کو اس وقت حیرت ہوئی جب انہیں معلوم ہوا کہ انہیں اس سال جنوری میں چھاتی کا کینسر ہے۔
ایک سادہ دیہی گھرانے سے تعلق رکھنے والی مہرتاباں نے اپنے علاج اور اخراجات کی فکر شروع کر دی۔
گھر والے اسے پٹنہ کے مہاویر کینسر ہسپتال لے گئے جہاں علاج کا عمل شروع ہوا۔ اس دوران ڈاکٹروں نے آپریشن کا مشورہ دیا، پھر پیسے کی کمی کی وجہ سے خدشات بڑھ گئے، لیکن اس دوران آیوشمان اسکیم کے بارے میں معلومات موصول ہوئیں۔
آیوشمان اسکیم کے تحت علاج کے بارے میں معلومات لینے کے بعد ایک کارڈ بنایا گیا اور پھر وہاں ان کا ضروری علاج کیا جانا ممکن ہوسکا۔
مہرتاباں نے بتایا کہ زندگی اور موت صر ف اور صر ف اللہ کے دائرہ اختیار میں ہے، لیکن مریض کے لیے سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ علاج کے لیے پیسہ کہاں سے آئیں گے۔
آیوشمان کارڈ نے ان جیسے بہت سے لوگوں کی زندگیاں بدل دی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اللہ کسی کو کوئی بیماری نہ دے، پھر بھی کوئی نہیں جانتا کہ کون اور کب کیسے بیمار ہوجائے۔ وہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ ایسے تمام لوگ جن کے پاس آیوشمان کارڈ ہے اور وہ کسی بیماری میں مبتلا بھی ہیں، پھر انہیں اس کا استعمال ضرور کرنا چاہیے تاکہ علاج کے اخراجات میں پریشانی سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بارہ بنکی: آیوشمان بھارت اسکیم کے تین سال مکمل ہونے پر تقریب کا اہتمام
آیوشمان بھارت پروگرام کے ڈسٹرکٹ پروگرام کوآرڈینیٹر نیلین موریہ نے بتایا کہ آیوشمان بھارت پروگرام کے تین سال مکمل ہوچکے ہیں اور اس دوران کئی غریب خاندانوں کو اس پروگرام سے جوڑا گیا ہے۔انہیں اس سکیم کے فوائد سے آگاہ کرنے کے لیے عوامی بیداری بھی لائی گئی ہے۔کارڈ بنانے کا کام پنچایت کی سطح پر کیمپ موڈ میں کیا گیا ہے۔
انہوں نے ضلع کے باشندگان سے اپیل کی ہے کہ اس تعلق سے بنیادی صحت مرکز سے ضروری معلومات لینے کے بعد اپنا کارڈ بنوالیں۔
یو این آئی