مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ یہ انتخاب بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے مختلف مقامات پر قائم مراکز پر بیلٹ پیپر سے ہونے والا تھا. مگر جھارکھنڈ و اڈیشہ میں 8 اگست بروز اتوار مکمل لاک ڈاؤن ہے اور چند ارکان شوریٰ و عاملہ کی طرف سے آنے والے مشورے کی وجہ سے ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا- آئندہ حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے حسب دستور امیر کے انتخاب کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی-
ادھر، نائب امیر شریعت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ امارت شرعیہ بزرگوں کی امانت اور ملت کا صد سالہ سرمایہ ہے۔ اس کا استحکام، اس کی وحدت اور اس کی عظمت و وقار کا خیال میرا منصبی فریضہ ہے۔ اس کی تعمیر و ترقی اور فروغ و وسعت کی راہیں تلاش کرنا میری ذمہ داری ہے، جس سے کسی حال میں مفر نہیں۔ اپنی ساری توانائی اور صلاحیتیں صرف کر کے آگے بڑھنا میرا عزم اور منصوبہ ہے-
مزید پڑھیں:
امارت شرعیہ مسلمانوں کے تحفظ اور رفاہی کاموں میں مصروف: شمشاد رحمانی
ان کے مطابق امارت شرعیہ کے ساتویں امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی صاحب رحمانی رحمۃاللہ علیہ نے میرے کاندھوں پر جو ذمہ داری دی ہے میں ان ذمہ داریوں کو حتی المقدور پوری یکسوئی اور اخلاص کے ساتھ انجام دینا لازم سمجھتا ہوں۔
امیر شریعت کے انتخاب کی تاریخ ملتوی کی گئی ہے- تاہم امارت شرعیہ کے ذمہ داران ،جملہ کارکنان حسب سابق امارت شرعیہ کے کاموں کو بحسن و خوبی انجام دیتے رہیں گے۔
نائب امیر شریعت نے کہا کہ اس وقت ہماری توجہ دینی مکاتب کے قیام، اردو کے فروغ کی تحریک، نئے دارالقضا کے قیام سمیت عصری تعلیمی اداروں کے قیام پر ہے۔