گونڈہ: لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب اتر پردیش کے ضلع گونڈہ تک پہنچ گیا ہے۔ جہاں بی جے پی اقلیتی مورچہ کے سابق ضلع جنرل سکریٹری لقمان کے ساتھ مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا گیا کہ 'بی جے پی لیڈر آج صبح فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنے بھائی کے ساتھ گھر لوٹ رہے تھے کہ گاؤں کے کچھ لوگوں نے ان کا بی جے پی سے تعلق ہونے پر طنز کیا اور کہا کہ جو پارٹی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹا رہی ہے، آپ اس سے وابستہ ہیں۔ اس بات پر گاؤں والوں اور بی جے پی لیڈر لقمان کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔ Attack on Muslim BJP Leader in Gonda
اس معاملے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی وائرل ویڈیو میں بی جے پی لیڈر لقمان نے ملزم کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی خود موقع پر پہنچے اور مقامی گاؤں والوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ بی جے پی لیڈر اور اس کے اہل خانہ سے بات کرکے واقعہ کی جانکاری حاصل کی۔ ایس پی نے بتایا کہ 'مذکورہ معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے بعد دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی گاؤں میں میٹنگ کرکے ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Harassment of Muslim Women in Bareilly: بی جے پی کو ووٹ دینے پر خاتون کے ساتھ مار پیٹ
آپ کو بتا دیں کہ یہ واقعہ کوتوالی علاقہ کے بنکٹوا گاؤں کا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ وہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ سنتوش کمار مشرا نے بتایا کہ 'کوتوالی نگر کے تحت بنکٹوا گاؤں کی مسجد میں نماز پڑھنے کو لے کر آپس میں کچھ جھگڑا ہوا۔ جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور متاثرہ کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے کے بعد دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گاؤں والوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔'